سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود کے کارکنان کےتحفظ کیلئے قومی پالیسی مرتب

389
protection

سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کارکنان کے تحفظ اور ان سے بے جا کام  لینے کو روکنے کے لیے قومی پالیسی تیار کرلی۔

عرب میڈیا کے  مطابق وزارت افرادی قوت نے نیشنل  سینٹر فار کمپٹیشن کے ماتحت رائے عامہ کا جائزہ لینے والے پلیٹ فارم پر قومی پالیسی کا مسودہ جاری کردیاہے، وزارت نے اس قسم کے امور میں دلچسپی لینے والوں کے علاوہ دیگر افراد کو بھی اس حوالے سے رائے دینے کے لیے کہا ہے،قومی پالیسی کا مقصد مملکت میں ہر طرح کی جبری مشقت کا خاتمہ ہے، پالیسی کے اہم نکات میں  2014کے دوران جبری مشقت کے خاتمے کے  لیے طے پانے والے پروٹوکول میں مقررہ پابندیوں کا نفاذ،کارکن کو محفوظ ماحول اورمناسب معاوضہ دینا،کارکنوں کو جسمانی اور ذہنی سلامتی کا ماحول فراہم کرنا،تمام کارکنان کے درمیان برابری کا معاملہ کرنا شامل ہے۔

سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود  کی جانب سے تمام اداروں کو اس پالیسی پر عمل درآمد میں ایک دوسرے سے تعاون کر نے کی تاکید کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ  جبری مشقت سے مراد ہر وہ کام ہے جو ملازمت کے دائرے سے خارج ہو اور کارکن اپنی مرضی سے رضاکارانہ طور پر نہ کررہا ہو،  وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود  کی جانب سے کہا گیا ہے کہ  خواتین، مرد، بچوں، سعودیوں، مقیم غیرملکیوں سب کو اس سے تحفظ فراہم کرانا قومی پالیسی کا بنیادی مقصد ہے،مجوزہ  پالیسی پبلک پراسیکیوشن ، ہیومن رائٹس کمیشن، محکمہ شماریات، داخلہ، خارجہ، انصاف، صحت، ابلاغ اور خزانہ کی وزارتوں کے علاوہ تمام متعلقہ ادارے نافذ کرائیں گے۔