سراج الحق کی اپیل پر بجلی بلوں میں ٹیکسوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے

271

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر مہنگائی بے روزگاری ، لاقانونیت اور بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف وسطی پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر ز کے مقامات پر احتجاجی مظاہرے ، ریلیاں اور جلوس نکالے گئے ،جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

اس موقع پر لوگوں نے حکمرانوں کی ظالمانہ معاشی پالیسیوں ، مہنگائی اور کرپشن کے خلاف بینرز ، پینا فلیکسز اور پمفلٹ اٹھا رکھے تھے ۔جن پر مختلف نعرے درج تھے ۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مہنگائی کے بے رحم سونامی نے پوری قومی کو ڈبو دیا ہے ۔ ایک جانب پنجاب سمیت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ نے جینا محال کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب بجلی کے بلوں نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ،سپر ٹیکس اور کبھی فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے ۔حکومت ان ظالمانہ ٹیکسوں کو ختم کر کے عوام کو ریلیف فراہم کرے ۔ کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص،موجودہ حکمرانوں کی کارکردگی سے خوش دکھائی نہیں دیتا ۔ ڈنگ ٹپائو پالیسیوں سے عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے ۔

سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے ، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ملکی معیشت کو درست کرنے کے لیے سودی معاشی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے صوبے میں ہونے والی انتشار کی سیاست کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں جس طرح آئین و قانون کے ساتھ کھلواڑ اور عوامی جذبات کو مجروع کیا گیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی ۔ پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتیں عوام کے مینڈیٹ کی توہین کر رہی ہیں۔پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں گزشتہ دو ماہ سے عملا کوئی کام نہیں ہوا ۔عوام بے یار و مددگار ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ۔

محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال بڑھتی چلی جارہی ہے۔  حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کے باعث ہر سیکٹر تباہی کی جانب گامزن ہے ۔ 45فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔