پاور پلانٹ کی بندش سے غزہ کے ہسپتالوں میں صورتحال تشویشناک

322

غزہ: اسرائیلی حملوں کے بعد پاور پلانٹ کی بندش سے غزہ کے ہسپتالوں میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہو گئی ۔

فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کے پاور پلانٹ کی بندش سے بجلی اور پانی کے نظام میں غیر معمولی تعطل آچکا ہے۔ اس لیے اگلے 72 گھنٹوں کو صحت کی بچی کھچی سہولیات کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی کے طور پر الٹی گنتی کا آغا زقرار دیا ہے۔ اس لئے آنے والی ہر گھڑی غزہ میں صحت اورعلاج معالجے کی سہولیات کے لیے نازک ہوتی جارہی۔

اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بجلی کی بندش کے بعد غزہ کے ہسپتالوں اور کلینکس میں ایمرجنسی وارڈز ، انتہائی نگہداشت کے یونٹس، آپریشن تھیٹرز میں سرجری کا کام مشکل تر جبکہ ڈائیلاسز کی سہولیات اور کلینیکل لیبارٹریز کی فعالیت مشکل ہو چکی ہے حتی کہ ہسپتالوں میں نرسری اور لانڈریز تک کی سروسز متاثر ہو گئی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق مریضوں کے لیے آکسیجن سلنڈرز کی فراہمی تک متاثر ہوچکی ہے ۔

فلسطینی وزارت صحت نے بیت جنون کے چیک پوائنت کی بندش سے مریضوں کی منتقلی کا عمل بھی متاثر ہوا۔ بیت حنون کی بندش سے مریضوں کی خراب حالت یا بیماری کے باعث انہیں بیرون ملک کے بہتر ہسپتالوں میں منتقل کرنے میں رکاوٹ آچکی ہے۔ اسی طرح بیت حنون چیک پوائنت سے سخت برے حالت والے مریضوں کی انٹری بھی بند ہو گئی ۔ یہ صورتحال علاج معالجے کی سہولیات کے حوالے سے سخت خطرناک ہے کہ مریضوں کو بروقت علاج کی سہولت ملنے کا امکان کب ہوگا۔

وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے یہ زور دے کر کہا کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ گنجان آباد غزہ کے رہائشی حصے ہیں۔ اس وجہ سے زخمیوں میں بچوں اور خواتین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ان شدید زخمی بچوں اور عورتوں کو ضروری اور بروقت علاج نہ ملنے سے ان کی زندگیاں خطرے میں ہو سکتی ہیں۔