این ڈی ایم اےنے ،حالیہ بارشوں اور سیلاب میں اموات کی تعدادبتادی

333
حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 552 جبکہ زخمیوں کی تعداد 628 ہوگئی ،این ڈی ایم اے

کوئٹہ:نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 552 جب کہ زخمیوں کی تعداد 628 ہوگئی ہے۔خضدار میں حالیہ سیلاب سے زراعت کا شعبہ سب سے متاثر ہوا ہے۔

باغبانہ باجوئی میں ہزاروں ایکڑ رقبہ پرمشتمل تیار فصلیں ریلوں کا شکار ہوگئیں۔ جس سے دھنیا، ٹماٹر، کپاس و دیگر فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں۔

کوئٹہ کے علاقے سر کلی میں سیلاب متاثرین دو ہفتوں بعد بھی امداد سے محروم ہیں۔ متاثرین نے خود ہی تباہ شدہ گھروں کی تعمیر شروع کردی۔

پی ڈی ایم اے کی تازہ رپورٹ کے مطابق صوبہ بلوچستان میں بارش اور سیلاب سے مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خضدار میں 4 مرد اور خاتون اور قلات میں ایک مرد جاں بحق ہونے کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 176ہوگئی۔

جاں بحق ہونے والوں میں کل 77مرد،44خواتین اور55 بچے شامل ہیں، حالیہ بارشوں سے75 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ سیلابی ریلوں سے 4 ہزار 742 مکان منہدم اور 13 ہزار385 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

اس دوران 18 ہزار87 مکانات کو نقصان بھی پہنچا۔قلعہ سیف اللہ کی بستی مارپال کے شہری ایک ہفتے سے علاقے میں محصور ہیں۔

بارشوں سے سب کچھ برباد ہوگیا، راستے بند ہونے کے باعث متاثرین تک نہ کھانا پہنچا اورنہ پانی، جانور بھی پیاس سے نڈھال ہیں۔ اسی طرح نصیر آباد، جھل مگسی اور ڈیرا مراد جمالی سمیت متعدد سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین امداد کے منتظر ہیں۔

مستونگ میں متاثرین نے امداد نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی، بارشوں سے توبہ اچکزئی کی بیشتر سڑکیں بھی برباد ہوگئیں۔

بلوچستان اور سندھ میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث دیگر پلوں کی طرح حب ندی پل کو بھی نقصان پہنچا تھا جس کی بحال کا کام تاحا ل شروع نہیں ہو سکا ہے۔

بارشوں اور سیلاب سے ٹوٹنے والے حب ندی پل کو دو ہفتے گزر گئے لیکن انتظامیہ کی جانب سے پل تاحال اسے بحال نہ کیا جا سکا جس سے حب سے کراچی جانے اور آنے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ پل کا مرمتی کام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں 10 کلومیٹر کا اضافی راستہ طے کر کے حب بائی پاس سے گزرنا پڑتا ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ حب ندی پل کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ ہم اس اذیت سے بچ سکیں۔

این ڈی ایم کے مطابق سیلاب اور بارشوں کے باعث ملک بھر میں 49778 مکانات کو نقصان پہنچا۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، جب کہ وزیر اعظم نے ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔

وزیراعظم کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کیلئے فی کس 10 لاکھ کے امدادی چیک کی ترسیل جاری ہے ۔ این ڈی ایم اے نے لسبیلہ کیلئے مزید امدادی سامان روانہ کردیا ۔

امدادی سامان میں خیمے، ترپالیں اور جنریٹرز شامل ہیں ۔ فلاحی تنظیموں کی جانب سے لسبیلہ اور کوئٹہ کے متاثرین کو راشن کی فراہمی جاری ہے۔

دریاں کی صورت حال کے مطابق تمام دریاں میں پانی کا بہا معمول کے مطابق ہے۔ سٹرکوں اور پلوں کی صورت حال کے مطابق اچار نالہ کے مقام پر شاہراہ قراقرم چھوٹی اور درمیانی ٹریفک کیلئے بحال اچار نالہ پر اسٹیل کے پل کی تعمیر کا کام جاری ہے باقی تمام قومی شاہراہیں اور موٹر ویز فعال ہیں۔