سول سوسائٹی فورم کا جامع مسجد سرینگرکوکھولنے اور میر واعظ کو رہاکرنے کا مطالبہ

340
سول سوسائٹی فورم کا جامع مسجد سرینگرکوکھولنے اور میر واعظ کو رہاکرنے کا مطالبہ

سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو کھولنے اور میر واعظ عمر فاروق کو غیر قانونی نظر بندی سے رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 05اگست 2019کو دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی کے بعد اب جامع مسجد کی بندش کو تین سال ہوچکے ہیں۔انہوں نے قابض حکام کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا جو  اس عظیم الشان عبادت گاہ کومسلمانوں کے لیے صرف جزوی طور پر کھولنے اور تہواروں وغیرہ جیسے اہم مواقع پر اسے بند کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

انہوں نے شاندار ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے کونے کونے سے لوگ ذہنی سکون حاصل کرنے کی غرض سے اس عظیم الشان مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے کئی کئی دن سے سرینگر آنے کی تیاری کرتے تھے اور وہ مستقل طورپراس کے کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اب تین سال ہوگئے اورلوگ نمازیوں کے لئے اس عظیم الشان مسجدکے کھلنے کے منتظر ہیں۔

فورم کے چیئرمین نے میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل نظربندی کی مذمت کی جنہیں 5اگست 2019کو دفعہ370اور 35-Aکی منسوخی کے بعد یعنی گزشتہ تین سال سے غیر قانونی طورپر اپنے گھرمیںنظر بند رکھا گیا ہے۔ انہوں نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تاکہ وہ تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کر سکیں کیونکہ لوگ میر واعظ کی حیثیت سے ان سے گہری عقیدت رکھتے ہیں۔