کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ: سی پیک کا پہلا پن بجلی منصوبہ

612

یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ توانائی کا شعبہ اقتصادی ترقی کے لیے طاقت کا سر چشمہ ہوتا ہے۔ معاشی ترقی مشروط ہے توانائی سے، توانائی کے بغیر معیشت کا پہیہ رک جاتاہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کئی عشروں سے توانائی بحران کا شکار رہا ہے جس کے باعث ملک اقتصادی نظام تباہی کے دھانے تک پہنچ گیا۔ تاہم عظیم دوست ملک چین نے فراخ دلی کا مظاہرہ کیا اور چائنا پاکستان اکنامک راہداری کے ذریعے اقتصادی ترقی کے پہیے کو جام ہونے سے روک دیا۔ سی پیک کے نام سے چین کی جانب سے چھیالیس ارب ڈالر کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کی گئی۔ سی پیک کے آغاز سے توانائی منصوبوں کی تعمیر میں تیزی آئی۔ اس میگا پروجیکٹ کے باعث وطن عزیز کو توانائی بحران پر قابو پاتے ہوئے پائیدار ترقی کے حصول میں مدد ملی۔ سی پیک فریم ورک کے تحت دونوں ممالک نے توانائی کے سولہ منصوبوں کو اہم ترجیحات کا حصہ بنایا، جس میں مجموعی طور پر سترہ ہزار پینتالیس میگاواٹ ہوگی۔ تاحال کروٹ سمیت نو منصوبے فعال ہو کر قومی گرڈ میں شامل ہو چکے ہیں جبکہ سات منصوبے زیر تکمیل ہیں۔ کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ نے گزشتہ ماہ اپنی کامیاب رن ٹیسٹ کے بعد سات سو بیس میگا واٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی۔
کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سلک روڈ فنڈ سے کیا جانے والا منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹیو کے تحت جاری منصوبوں میں سے ایک اہم منصوبہ ہے، یہ منصوبہ پاکستانی پاور پلس دو ہزار دو بی او ٹی کی بنیاد پر کروٹ پاور کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ نے دنیا کا سب سے بڑا تھری گارجیز ڈیم بنانے والی کمپنی تھری گارجیز کارپوریشن کے چھتری تلے پایہ تکمیل کو پہنچایا جس کے لیے ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف چائنا اور چائنا ڈیولپمنٹ بینک نے قرضہ دیا، تکمیل کے بعد کمپنی تیس سال تک اس منصوبے سے پیدا شدہ بجلی سات اعشاریہ پانچ سات سینٹ فی یونٹ کے لیبلائیز ٹیرف کے حساب سے یعنی چودہ روپے فی یونٹ پاکستان کو فروخت کرے گی۔ اس کی دیکھ بھال کے بعدکمپنی ایک روپے فی یونٹ کی قیمت پر حکومت پنجاب کو منتقل کر دے گی جو اکیانوے فی صد پنجاب اور نو فی صد آزاد کشمیر میں ہے۔
جرمن ایجنسی جی ٹی زیڈ نے سروے کے بعد یہاں ڈیم بنانے کی تجویز دی تھی۔ دریائے جہلم پر واقع یہ منصوبہ اسلام آباد سے تقریباً چھہتر کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سلک روڈ پن بجلی کے اس پہلے منصوبے اور سی پیک کا حصہ بننے والے کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں تمام قومی اور بین الاقوامی معیارات کی پابندی کی گئی ہے۔ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا حجم تقریباً ایک سو چونسٹھ اعشاریہ پانچ کیوبک لیٹر ہیڈیم کی لمبائی ستائیس کلو میٹر ہے۔ تعمیر کے دوران کروٹ گائوں کے ستر سے زائد گھروں اور اٹھاون کاروباری یونٹس کی منتقلی ہوئی۔ اس منصوبے کی کل نصب صلاحیت سات سو بیس میگا واٹ ہے۔
بیس اپریل دو ہزار پندرہ کو چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے دورۂ پاکستان کے دوران سی پیک کے دیگر منصوبوں کے ساتھ ساتھ اس کا سنگ بنیاد اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ رکھا جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز دو ہزار سولہ میں ہوا۔ ستمبر دو ہزار سترہ تک پچیس فی صد، جنوری دو ہزار بیس تک ستر فی صد، مئی دو ہزار اکیس تک اٹھاسی فی صد کام مکمل ہو چکا تھا۔ پچیس مئی دو ہزار بائیس تک سو فی صد کام مکمل ہوا اور سات سو بیس میگا واٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کر دی گئی۔ نیلم جہلم کے نوکھل ٹرانسمیشن لائن کے ساتھ لوپنگ کے ذریعے سات سو بیس میگا واٹ کروٹ ہائیڈرو پاور کو بھی منسلک کیا گیا۔
کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ انجینئرنگ کا ایک بہترین شاہکار ہے، یہ رن آف ریور ہائیڈل پروجیکٹ ہے اس کا مطلب ہے کہ اس ڈیم سے زراعت کے لیے نہریں نہیں نکالی جائیں گی۔ تقریباً تین ہزار سے زائد پاکستانی اور نو سو سے زائد چینی کارکنوں نے تعمیراتی فرنٹ لائن پر دن رات کام کر کے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ سات سو بیس میگا واٹ پیداواری صلاحیت کے حامل کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں ایک سو اسی میگا واٹ کے چار پاور پلانٹ لگائے گئے ہیں۔
منصوبے کی اہم خصوصیات میں گورا گائوں کے قریب دریائے جہلم سے چار سو سینتالیس میٹر لمبی تین ڈائیورژنل ٹنل، پچانوے اعشاریہ پانچ میٹر اونچے اور چار سو ساٹھ میٹر چوڑے کنکریٹ کریٹیو ڈیم کی تعمیر، ایک علٰیحدہ اسپل وے، انٹیک ڈھانچہ، تین سو سولہ میٹر لمبی چار ہیڈ ریس پاور ٹنل اور چار میٹل ریس ٹنل شامل ہیں۔ پانی کا ذخیرہ ڈیم کے ستائیس میٹر اوپر تک پھیلنے کی توقع ہے اور فل سپلائی لیول پر ایک سو باون ملین کیوبک فٹ کی گنجائش کا حامل ہے جو سطح سمندر سے چار سو اکسٹھ میٹر بلند ہو گا۔ سطحی پاور ہوسٹ ایک سو اسی میگا واٹ کے چار فرانسس ٹربائن پر مشتمل ہے۔ ڈیم کرسٹ کے تقریباً چھے سو پچاس میٹر نیچے اور کروٹ پل کے تین سو میٹر اوپر واقع ہوگا۔
کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ وہ واحد پاور پروجیکٹ ہے جس میں پاکستان کا ایک روپیہ بھی نہیں لگا۔ یہ پروجیکٹ سالانہ تین اعشاریہ دو ملین کلو واٹ سے زیادہ صاف توانائی دے گا جبکہ تین اعشاریہ پانچ ملین ٹن تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کر سکتا ہے اور پانچ ملین (پچاس لاکھ) مقامی آبادی کی بجلی کی طلب کو پورا کرے گا۔ اس بات کو اہمیت دی گئی ہے کہ منصوبے سے مقامی کمیونٹی کو فائدہ پہنچے منصوبے کے تحت آس پاس کے علاقوں میں تعلیم، صحت، پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے گیارہ منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں جبکہ تین منصوبے زیر تکمیل اور چار پائپ لائن میں ہیں۔ اس پروجیکٹ کی سیکورٹی مسلح افواج، رینجرز اور پولیس کے پاس ہے۔
کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ، کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سمیت اب تک توانائی کے نو منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جبکہ آٹھ پر کام جاری ہے۔ مکمل ہونے والے منصوبوں سے پانچ ہزار تین سو چالیس میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، جس سے لوڈشیڈنگ کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور صنعتی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ چینی سرمایہ کاری نے نہ صرف پاکستانی معیشت کو سہارا دیا ہے، بلکہ سی پیک کے ذریعے پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی فراہم کردیے ہیں۔ پاک، چین دوستی کی جڑیں انتہائی مضبوط ہیں۔ قدیم شاہ راہِ ریشم نے دو ہزار سال قبل ہی چین اور پاکستان کو مربوط کردیا تھا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے کلیدی مفادات اور اہم تحفّظات سے وابستہ امور میں ہمیشہ ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرتے رہے ہیں۔ خواہ بیرونی ناکہ بندی کو توڑتے ہوئے عوامی جمہوریہ ٔ چین کی سفارت کاری کو فروغ دینے کا کلیدی موقع ہو، یا پھر پاکستان کو درپیش مْلکی بحران اور قومی وقار کے دفاع کے لمحات، چین اور پاکستان ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ کھڑے رہتے ہیں اور عملاً ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر حقیقی دوستی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔