ملکی معیشت کی بہتری کیلئے پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی،مفتاح اسماعیل

476

 کراچی: وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی ، ایل سیز کی کوئی ادائیگی نہیں روکی،نہ کبھی روکیں گے اور صرف3 دن میں امپورٹرز کیلئے ایل سی کھل جاتی ہے۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کراچی چیمبر آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے پر تعیش اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی ہے، اگر ہمارے پاس دنیا کو کچھ دینے کو نہیں تو کچھ لینا بھی نہیں بنتا،اب چادر دیکھ کرہی پائوں پھیلانا ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کو ستمبر تک نہیں ہٹائیں گے، طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہوا، ہم نے30ارب ڈالرز کی برآمدات بھیجی ہیں جب کہ پاکستان کی درآمدات 80ارب ڈالرزہیں۔

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے ڈالرکی سٹے بازی میں منی چینجرزکو فوکس کیا،کچھ چھوٹے بینکوں نیڈالرکی سٹے بازی میں منافع کمایا، بجلی کی پیداوارمیں بتدریج اضافہ ہوا مگر بزنس کمیونٹی ایکسپورٹ نہیں بڑھا سکی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے امپورٹرز کو مزید 3 ماہ کی پریشانی کا الٹی میٹم دیدیا اور کہا کہ ایکسپورٹرز کے علاوہ امپورٹرز کی مدد کرنے سے قاصر ہوں تاہم درآمدی مشینری کے لئے سٹیٹ بینک جلد سرکلر جاری کریگا۔

انہوں نے ایکسچینج کمپنیوں پرپابندی کا مطالبہ غلط قرار دیا اور کہا کہ ایکسچینج کمپنیوں کے بغیر پاکستان چلانا بہت مشکل ہوجائیگا۔

اس سے قبل کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ادریس میمن نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ کراچی کی بزنس کمیونٹی ہیجان کی کیفیت میں مبتلا ہے اور ڈالر کے سٹے میں سٹیٹ بینک کی پالیسی مایوس کن رہی۔

ادریس میمن نے کہا  کہ ڈالرکی اصل قیمت 192 روپے ہونی چاہئیے تھی مگرسٹے بازوں کونہیں روکا گیا۔

کراچی چیمبرآف کامرس کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایف بی آرکی ویلیوایشن ٹیم رقم لئے بغیرکام نہیں کرتی ہے، کراچی کا تاجر ایف بی آر کی پالیسیوں سے سخت پریشان ہے اور مطالبہ ہے کہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل ایف بی آر کی ویلیو ایشن ٹیم کی خراب کارکردگی پرنوٹس لیں۔