حلقہ بندیاں،الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت نےایم کیوایم کی درخواست کی مخالفت کردی

329
opposed MQM's request

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے حلقہ بندی کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی مخالفت کر دی،

عدالت نے پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے نمائندوں کی فریق بننے کی درخواستیں منظور کرلیں۔دوران سماعت وکیل ایم کیو ایم نے موقف اپنایا کہ حلقہ بندی میں آبادی کا تناسب یکساں نہیں رکھا گیا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن حلقہ بندی سے مطمئن ہے؟ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ حلقہ بندیاں قانون کے مطابق ہوئی ہیں، حد بندی صوبائی حکومت اور انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تمام فریقین کو 15 اگست کو تفصیل سے سن کر فیصلہ کریں گے اور اگست کی 28 تاریخ کو الیکشن ہے اس لئے آئندہ سماعت پر کوئی التوا نہیں دیں گے، ایم کیو ایم کی درخواست خارج بھی کی جا سکتی ہے کیونکہ ایم کیو ایم کی درخواست صرف شہری علاقوں تک محدود ہے۔عدالت نے پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والے نمائندوں کی فریق بننے کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی۔