ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا، فواد چوہدری

329

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پہلے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ کچھ اور تھا پھر وزیر قانون کی خواہش پر تبدیل کیا گیا، الیکشن کمیشن نے جو کارنامہ انجام دیا اس سے حکومت بہت خوش ہے، گزشتہ روز حکومتی اتحاد نے 12 پریس کانفرنسز کیں ہیں ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی پی ڈی ایم کی لیڈر شپ سے تاخیرمقدمات کے حوالے سے ملاقات ہوئی جس پر فیصلہ سنایا گیا ۔ کل الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا جائیگا ، جس کے باعث الیکشن کمیشن کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عجلت پر دو فیصلے سنا دیئے ، پہلے فیصلے میں حکومت کو ریفرنس بجھوائے جانے کا ذکر نہیں تھا ۔ وہ ذکر اسلئے نہیں تھا کہ 2002کے ریفرنس کے تحت کارروائی کی گئی اس قانون کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس ریفرنس حکومت بھیجنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔ 2017کے قانون میں یہ پاور موجود ہے ، وزیر قانون کی خواہش پر الیکشن کمیشن نے اپنافیصلہ تبدیل کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بذات خود کو کوڈآف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے ، تاخیری مقدمات پر فیصلہ سازی کرنا آئینی خلاف ورزی ہے ، چیف جسٹس سے باہر کے لوگوں نے ملاقات کرنے کی کوشش کی ہے۔ باہر کے لوگ براہ راست فریق نہیں تھے ۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے چیمبر پر تاخیری مقدمات پر بات چیت سے انکار کردیا ۔ یہ عدالتی امور کے اصول ہے ، تاخیری مقدمات پر ایک فریق چیمبر پر ملاقات نہیں کی جاسکتی ۔ اس فیصلے پر دستخط کرنے میں سندھ کے ممبران بھی شامل ہیں۔ راجہ سلطان سکندر اور سندھ کے ممبران پر پی ٹی آئی کا ریفرنس دائر ہوچکا ہے ۔

فوادچودھری نے کہا ہے کہ کچھ شرم اور حیا ہوتی تو اخلاقیات کی بنیاد پر خود کو ریفرنس سے علیحدہ کرلیتے ، سندھ کا ممبر سندھ حکومت سے تنخواہ لیتا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف تادیبی کارروائی کی جانب جائیں گے ۔ یہ فیصلہ آئین وقانون سے متصادم ہے ، ن لیگ کی جماعت سمجھتی ہے کہ 155نشستیں حاصل کرنے والی جماعت پر پابندی لگادی جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی حیثیت اور قد کے مطابق بات کرنی چاہیے عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف پابندی لگانا آپ کے بس کی بات نہیں ہے ۔آپ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ عمران خان جیت جائے گا ۔ یہ کوئی جواز نہیں بلکہ احمقانہ باتیں ہیں ۔