بلوچستان کے متاثرین کو امداد نہ ملنے پر وزیر اعظم متعلقہ افسران پر برہم

255

چمن: وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدگان کو سہولیات نہ ملنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے  کہا ہے کہ متعلقہ افسران نے متاثرین کیلئے کچھ کیا بھی ہے یا صرف کاغذی کارروائی ہو رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ  متاثرین خود کہہ رہے ہیں کہ کھانا پانی نہیں ملا، میڈیکل کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، امدادی کیمپوں میں کھانا فراہم نہ کرنے پر انتظامیہ کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے  چیف سیکریٹری بلوچستان کو کھانا فراہم نہ کرنے والے عملے کو فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت کی جس پر عملے کو معطل کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی،جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  سیلاب متاثرین کے کیمپوں میں آج سے صبح اور رات کا کھانا فراہم کیا جائے گا،  سیلاب سے بلوچستان کی حالت ناقابل بیان ہے، بارشی سیلاب سے 142 افراد جاں بحق اور ہزاروں مکانات مکمل تباہ ہوئے، کھڑی فصلیں اور بے شمار پلوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا، مصیبت کی اس گھڑی میں صوبائی اور تمام وفاقی ادارے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔

وزیراعظم نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں قائم ریلیف کیمپوں میں شہریوں کو کھانا اور پانی نہ ملنے کی شکایات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو معطل کر دیا۔

وزیراعظم بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقے قلعہ سیف اللہ پہنچے تو سیلاب زدگان کے کیمپ کے حالات جان کر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی۔اس موقع پر وزیراعظم نے متعلقہ افسران کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کیا بھی ہے یا صرف کاغذی کارروائی ہو رہی ہے، متاثرین خود کہہ رہے ہیں کہ کھانا پانی نہیں ملا، میڈیکل کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔