عوام فیصلہ کریں کسے حکومت کرنی چاہیے، عمران خان

390

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ تینوں جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے اکٹھے سنائے جائیں، پوری دنیا میں اس قسم کے طریقے سے فارن فنڈنگ کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی جانب سے آئی ایم ایف سے قرض کی فوری ادائیگی کے معاملے میں امریکا کو فون کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک معاشی طور پر کمزور ہوتا جارہا ہے ورنہ آرمی چیف کا یہ کام نہیں ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا ملک کی موجوہ صورتحال میں مدد کرے گا تو کیا وہ اپنی ڈیمانڈ نہیں رکھے گا؟ مجھے خطرہ ہے کہ ملک کی سیکورٹی کمزور ہوگی۔

نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عارف نقوی کو 20، 25 سال سے جانتا ہوں ، وہ پاکستان اور شوکت خانم کے لیے کام کر رہا تھا، فنانشل ورلڈ میں عارف نقوی ایک اوپر جانے والا ٹیلنٹ تھا۔عمران خان نے کہا کہ شروع سے کہا افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں، جب ہماری معیشت ترقی کر رہی تھی تو سازش کر کے ہماری حکومت گرائی گئی، مفتاح اسماعیل کے بیانات دیکھ لیں کوئی پالیسی ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بند کمروں میں ہونے والے فیصلے صحیح مشاورت نہیں ہوتی، پنجاب میں حکومتی اتحاد کی مشینری بیٹھی تھی یہ سمجھ رہے تھے ہم جیت جائیں گے، دو قسم کی سیاست ہوتی ہے ایک اپنی ذات کے لیے دوسری نظریے کے لیے، یہ الیکشن سے اس لیے ڈرتے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے پاکستان کی عوام بدل چکی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی عوام نے رجیم چینج کو مسترد کر دیا، مسائل کا حل ملک میں صرف انتخابات نہیں شفاف انتخابات ہیں، پاکستان کے عوام فیصلہ کریں کس کو حکومت کرنی چاہیے۔