حکومتی اتحادی رہنماؤں کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات

351
این 240 میں ضمنی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے اہم ہدایات جاری

اسلام آباد: حکومتی اتحادی رہنماؤں کی چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات ختم ہو گئی، جس میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کی درخواست کی گئی ہے۔

ملاقات کے بعد اتحادی حکومت کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، جس کا ایک نقطہ تھا کہ 8 سال سے ممنوعہ فنڈنگ کیس چل رہا ہے ۔ ہم نے کہا کہ الیکشن کا قانون کہتا ہے کہ کوئی جماعت بیرونی شخص سے پیسہ لے، اس کو ڈکلیئر کرنا پڑتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کیس میں اکبر ایس بابر نے واضح ثبوت مہیا کیے جب کہ پی ٹی آئی نے اس معاملے کو روکنے کی کوشش کی ،الیکشن کمیشن پر بھی دباؤ ڈالا ۔ الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی نے ریکارڈ مہیا نہیں کیا، جن اکاؤنٹس کا ریکارڈ ملا وہ وہ اسٹیٹ بینک سے ملا  جب کہ پی ٹی آئی نے کہا کہ ان اکاؤنٹس کا پی ٹی آئی کو علم نہیں۔

لیگی رہنما کے مطابق فارن ایجنٹ کے طور پر امریکا میں ان کی دو کمپنیاں موجود ہیں، ان کمپنیوں کا چیئرمین عمران خان ہے ، امریکی ریکارڈ میں دیکھ سکتے ہیں کہ عمران خان نے کس سے کتنا پیسہ حاصل کیا۔ پاکستانی قانون کے تحت فارن کمپنی سے پیسے حاصل نہیں کرسکتے ۔ اگر فارن کمپنی سے پیسہ حاصل کرتے ہیں تو آپ ان کے ایجنٹ بن جاتے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ثبوت بڑے واضح ہیں اور پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ انہیں پتا چلے کہ عمران خان کس سے پیسے لیتا رہا ۔ فنانشل ٹائمز نے اپنی خبر میں کہا کہ عارف نقوی نے میچز کروائے ، لوگوں سے رقم لے کر کہا کہ یہ پیسے فلاحی کاموں میں خرچ ہوں گے۔ ان پیسوں سے 55 کروڑ کا فنڈ پی ٹی آئی کو دیا گیا۔ ان کمپنیوں کے پیچھے کون تھے یہ وقت بتائے گا ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چور جب چوری کرتا ہے تو وہ حقائق کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے ۔ ایسی کمپنیوں سے پیسہ حاصل کیا گیا جن کے مالکان کا پتا نہیں۔ باہر سے پیسہ حاصل کیا گیا اور پاکستان کی سیاست میں استعمال کیا گیا۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن سے ریکارڈ چھپایا۔ الیکشن کمیشن پر حملے کرتا ہے کیونکہ اس کو حقائق کا پتا ہے ۔ عمران خان کی کوشش ہے ذاتی حملے کرکے دباؤ ڈالا جائے ۔ ایک سیاسی جماعت اگر یہودی ایجنٹوں سے پیسے حاصل کرتی ہے تو ہمارا پوچھنا بنتا ہے ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اتحادی حکومت کے رہنماؤں کے وفد نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کے ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا جلد از جلد فیصلہ کریں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ فیصلہ کرکے عوام کے سامنے رکھ دیں گے۔ اگر عمران خان ریکارڈ دیتے تو اب تک فیصلہ آچکا ہوتا۔