ڈالرکی مسلسل اڑان نے حکمرانوں کی کارکردگی کا پول کھول دیا، جاوید قصوری

309

لاہور: امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہاہے کہ ڈالر کی مسلسل اونچی اڑان نے حکمرانوں کی کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ساڑھے 4روپے مہنگا ہونے کے بعد ڈالر240روپے تک پہنچ گیا ہے۔

جاوید قصوری نے کہا کہ چند دنوں میں ہونے والے اس غیر معمولی اضافے کے بعد غیر ملکی قرضوں میں بھی اربوں ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں کسی قسم کا کوئی ٹھہراﺅ نہیں ۔

مختلف عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئےجاوید قصوری نے  کہا کہ ملک میں معاشی استحکام لائے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ تحریک انصاف اور اتحادی حکومت نے عوام کو محض سبز باغ دکھانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ جب تک ملک میں سودی معیشت برقرار ہے، اس وقت تک خوشحالی ممکن نہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومتوں کی جانب سے بھاری سود پر قرضے حاصل کرنے سے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت سود کے خلاف وفاقی شریعت کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا روڈ میپ دے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں اس وقت 88کے قریب پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ہیں مگر وہ بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ محض88مجسٹریٹس کے لئے شہر کی 274یونین کونسل میں ایک لاکھ 48ہزار دوکانوں کی چیکنگ ناممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرانفروشی عروج پر ہے۔

رہنما جماعت اسلامی  کا کہنا تھا کہ دوکاندار من مانے ریٹ مقرر کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے پرمصروف ہیں۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کے پاس مہنگائی پر قابو پانے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجسٹریٹس کی تعداد کو آبادی کے تناسب سے بڑھایا جائے ۔ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے رشوت خوری کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ دو کروڑ کی آبادی والے شہر میں دس ہزار تندور ، چار سو میگا سٹور کی نگرانی کا پچاس فیصد کام بھی نہیں ہوسکتا۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کو اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے مالی خسارے کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔ا سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2021-22کا مالی خسارہ 17ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے۔ معاشی استحکام کے لیے فوری ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات کو بھلا کر ملکی استحکام کی خاطر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔