انتخابات کا التوا، جماعت اسلامی کے سندھ بھر میں مظاہرے، دھرنے

327

کراچی: جماعت اسلامی سندھ کے امیر سابق ایم این اے محمد حسین محنتی کی اپیل پر بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کرنے کیخلاف کراچی،بدین،دادو، حیدرآباد اور ٹھٹہ سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں الیکشن کمیشن دفاتر کے باہر احتجاجی مظاھرے اور دھرنے دیئے گئے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جبکہ کارکنان الیکشن کمیشن کیخلاف فلک شگاف نعرے بھی لگاتے رہے۔اس موقع پر صوبائی،ضلعی اور مقامی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے محروم اور جمہوریت کے خلاف سازش ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی بی ٹیم بن چکی ہے، پہلے مرحلے میں حکمران جماعت کی جانب سے بدترین دھاندلیوں کی پردہ پوشی کے بعد دوسرے مرحلے میں حکمران اتحاد میں شامل جماعت ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کو ریلیف دینے کے لیے بارش کا بہانہ کرکے الیکشن ملتوی کرنا سراسر مذاق ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکا زنی کیخلاف ہر فورم پر بھرپور احتجاج کرے گی۔

اُدھر بدین میں ضلعی امیر سید علی مردان شاہ،اللہ بچایو ہالیپوتہ کی قیادت میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کو موخر کرنے کے غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن بدین کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا جس میں بڑی تعداد میں کارکنان جماعت اسلامی اور عوام نے شرکت کی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی شکست سے خوفزدہ ہے اور انہوں الیکشن دھاندلی کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے ۔

دریں اثنا جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی مقبولیت سے پیپلزپارٹی اور متحدہ خوفزدہ ہیں، اسی لیے دونوں نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر راہ فرار اختیار کی۔ یہ سب بے نقاب ہورہے ہیں۔یہ سارے مل کر کراچی کو میئر اور سندھ کے عوام کو اپنے حقیقی نمائندے منتخب کرنے سے محروم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران سندھ حکومت ترقیاتی کام کررہی ہے، الیکشن کمیشن نے اس کا نوٹس تک نہیں لیا، صوبائی الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی ایکسٹینشن ہے، جو مؤقف ہائیکورٹ مسترد کرچکی ہے اسے الیکشن کمیشن نے منظور کرلیا۔ بلدیانی انتخابات اپنے وقت پر ہونا لازمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آرو اور الیکشن کمیشن کو پہلے مرحلے میں حکمران جماعت کی دھونس دھاندلی کی شکایات کے باوجود اس پر کوئی نوٹس تک نہیں لیا گیا ،بارشوں کی پیشنگوئی کو جواز بناکر لیکشن ملتوی کرادیئے، اس سے قبل بارش کی اتنی پیشگوئیاں ہوئی اس وقت کچھ نہیں ہوا سخت گرمی میں اپر سندھ میں پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا لیکن اب اپنی شکست کو ٹالنے کیلئے الیکشن کمیشن کی آڑ میں دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا گیا۔ سندھ کا الیکشن کمیشن مکمل طور پر پیپلزپارٹی کا سہولتکار بن چکا ہے لیکن جماعت اسلامی سندھ کے نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کو فرار نہیں ہونے دے گی۔

علاوہ ازیں جماعت اسلامی ٹھٹھہ کی جانب سے ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن آفیس کے سامنے مظاہرے سے جماعت اسلامی ٹھٹھہ کے ضلعی رہنماؤں ، ایڈووکیٹ عبدالمجید سموں جنرل سیکریٹری ، غلام شفیع سموں ، نائب صدر ، عبداللہ آدم گندرو، امیر ٹھٹھہ سٹی ،محمد علی خٹک و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جان بوجھ کر ایک سازش کے تحت بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کرائی ہے جس کی اہم وجہ کراچی میں جماعت اسلامی کی مقبولیت اور ممکنہ جیت ہے۔ ٹنڈو الہ یار میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے راؤ جاوید علی صدر پبلک ایڈ کمیٹی نے خطاب کیا۔