بلدیاتی انتخابات: 10 لاکھ شہریوں کو فون کریں گے ، حافظ نعیم الرحمن کا اعلان

496

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ 24جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات و حق دو کراچی تحریک کے حوالے سے ”ون ملین call for karachi “ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں 5روزہ 10 لاکھ شہریوں کوفون کالز کی جائیں گی۔

ادارہ نور حق میں ہفتے کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی بھی اس مہم کا حصہ بنیں۔ ترازو کے نشان اور جماعت اسلامی کے نمائندوں کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔اس سلسلے میں ہم نے ویب سائٹ بنادی ہے جس سے معلوم ہوسکے گا کہ کتنے لوگوں سے کال پر رابطہ کیا گیا ہے۔ کراچی کے تمام شہری جن کا تعلق کسی بھی صوبے سے ہو وہ ترازو پر مہر لگائیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ 24 جولائی کراچی کے مستقبل کا اہم اور تاریخی دن ہوگا۔ جماعت اسلامی تمام پارٹیوں کے ورکرز سے رابطے میں ہے۔ ان سب کی جانب سے غیر معمولی حمایت و اعتماد ملا ہے۔ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے پارٹی ورکرز جماعت اسلامی کو بلدیاتی انتخابات میں سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔ کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو کراچی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مئیر 17سال پرانے نامکمل منصوبے مکمل کرے گا اور تعمیر و ترقی کا سفر وہیں سے شروع کرے گا۔ جہاں نعمت اللہ خان نے چھوڑا تھا۔ہمارا مئیر آئے گا تو اختیارات کا رونا رونے کے بجائے اختیارات سے بڑھ کر کام کرے گا۔ اس موقع پر نائب امراءکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، مسلم پرویز، راجا عارف سلطان، انجینئر سلیم اظہر، سکریٹری کراچی منعم ظفر خان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہا،آج بھی کراچی میں پیپلز پارٹی کا سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات ہے،سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی موجودگی دھاندلی کا واضح ثبوت ہے،الیکشن کمیشن نے ابھی تک ووٹر لسٹوں کی درستگی ہی نہیں کی،ڈیٹا بیس کی فراہمی نادرا سے لی جاتی ہے جو قومی سلامتی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے۔40 فیصد لوگوں کے نام ان کے اصل ایڈریس میں موجود ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو مکمل سپورٹ کررہا ہے،جماعت اسلامی طویل عرصے سے ووٹر لسٹوں کے حوالے سے احتجاج کررہی ہے،ہم نے ووٹر لسٹوں کی درستگی کے لیے احتجاج بھی کیا جس پر عدالت کا بھی حکم موجود ہے اس کے باوجود ووٹر لسٹیں درست نہیں کی جارہی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ 24 جولائی کو ہونے والے الیکشن کو نہ منسوخ کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی ملتوی کیا جاسکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہی ہونا چاہیے، جو پارٹیاں بلدیاتی انتخابات موخر کروانا چاہتی ہیں وہ انتخابات سے فرار چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں حکمرانوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی سب کے سامنے کھل کر آگئی ہے۔ 5 دن کی بارش کے بعد آج بھی شہر میں بارش کا پانی جمع ہے اور گندگی کے ڈھیر موجود ہیں،حکومت اور حکمران پارٹیوں نے عوام کو شدید مایوس کیا ہے۔اب حالات بدل رہے ہیں اور لوگوں میں ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مئیر ضرور آئے گااور کراچی سرکلر ریلوے اور ماس ٹرانزٹ پروگرام کو ہر صورت میں مکمل کرے گا جو کہ کراچی کے لیے بہت ضروری ہے۔ سیاسی جماعتیں سیاسی اختلاف ضرور کریں لیکن اخلاقیات کا ضرور خیال رکھیں۔ جماعت اسلامی نے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سے سیاسی اختلاف کیا اور کھل کر بات کی لیکن اخلاق کے دائرے میں رہ کر کیونکہ یہی سیاست اور سیاسی و جمہوری رویہ ہے۔