سالانہ 30 لاکھ ٹن گندم افغانستان اسمگل ہونے کا انکشاف

302
wheat being smuggled

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈسیکیورٹی میں حکام نے بتایاکہ ہر سال تین ملین ٹن گندم افغانستان اسمگل ہوتی ہے،وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے افغانستان کیساتھ سرکاری سطح پر گندم ایکسپورٹ کی بات کی جانی چاہیے۔اس سال 30لاکھ ٹن گندم درآمد کرنی ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈسکیورٹی کا اجلاس چیئرمین راﺅمحمد اجمل خان کی زیر صدارت این اے آر سی اسلام آباد میں ہوا۔کمیٹی کوزرعی ترقیاتی بنک کے صدر کی جانب سے بریفنگ دی گئی اوربتایاگیاکہ ہم سے 90فیصد قرضہ ساڑھے 12 ایکڑ تک زمین والے کسان لیتے ہیں۔چیئرمین کمیٹی راﺅ اجمل نے حکام سے سوال کیاکہ گندم کوذخیرہ کرنے کے حوالے سے ہم کیاکررہے ہیں، گندم کے اسٹوریج سسٹم کی بہتری کیلئے ہم کیا کام کر رہے ہیں۔

سیکرٹری فوڈ پنجاب نے کمیٹی کوبتایاکہ گندم کے گودام ہماری 50 فیصد گندم کو کور کر تے ہیں اب تک اسٹوریج کا کوئی بڑا ایشو نہیں نظر آیا2کروڑ 40 لاکھ میٹرک گندم کی پیداوار کا تخمینہ ہے جو گزشتہ سال سے 4 ملین ٹن کم تخمینہ ہے ہماری گندم افغانستان جاتی ہے تین ملین ٹن گندم افغانستان اسمگل ہوتی ہے۔وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے افغانستان کیساتھ سرکاری سطح پر گندم ایکسپورٹ کی بات کی جانی چاہیے۔