عدالت عظمیٰ نے اسپیکر رولنگ ازخودنوٹس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

372

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے اسپیکر رولنگ از خود نوٹس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، جسے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کے گھر پر ہونے والے اجلاس میں 12 ججوں نے از خود نوٹس کی سفارش کی اور پھر عدالت عظمیٰ نے آئین کو مقدم رکھنے اور اس کے تحفظ کے لیے اسپیکر رولنگ پر از خود نوٹس لیا۔

عدالت کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے غیر آئینی اقدام کی وجہ سے عدالت عظمیٰ متحرک ہوئی تھی۔ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی وجہ سے وزیراعظم کی سفارش پر صدر مملکت نے اسمبلی توڑی جس پر اپوزیشن اور عوام کے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہوئے۔ فیصلے میں جسٹس عمر عطا بندیال نے لکھا کہ از خود نوٹس کی کارروائی کے دوران بیرونی دھمکی آمیز مراسلہ (سائفر) عدالت کو نہیں دکھایا گیا تاہم فریقین نے اس حوالے سے دلائل دیے اور عدالت کو بنیادی نکات (اجزا) سے آگاہ کیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ سائفر کے حوالے نیشنل سیکورٹی کونسل کے اعلامیے میں بیرونی مداخلت جانچنے کے لیے سائفر پر تحقیقات کا نہیں کہا گیا، سیکورٹی کونسل اعلامیے میں اپوزیشن جماعتوں کے بیرون طاقتوں کے ساتھ مل کر عدم اعتماد لانے کا ذکر بھی موجود نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے معزز ججز جسٹس مظرعالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے اضافی نوٹ تحریر کیے۔