ملک میں یکساں نظامِ تعلیم رائج کرنا ناگزیر ہے، پروفیسر محمد ابراہیم

436

اسلام آباد: نائب امیر و نگران شعبہ تعلیم جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر محمدابراہیم نے کہا ہے کہ انگریزوں نے لارڈ میکالے کو ہندوستان اس لیے بھیجا کہ وہ یہ رپورٹ مرتب کرے کہ ہم برصغیر کے فاتح کیسے بن سکتے ہیں؟

اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام نیشنل ایجوکیشن ڈائیلاگ اور نیشنل ایسوسی ایشن فارایجوکیشن(نافع) پنجاب جنوبی،پنجاب وسطی،خیبرپختونخوا شمالی اور خیبر پختونخوا جنوبی ریجنز کی ریجنل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتےپروفیسرمحمد ابراہیم نے  کہاکہ لارڈ میکالے نے کئی سال ہندوستان میں یہاں کے لوگوں، ماحول،معاشرت،رہن سہن،آداب و اطواراورنظامِ تعلیم کا بغور مطالعہ کیا اوراس نتیجے پر پہنچا کہ یہاں کا نظامِ تعلیم اس راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ ایک باربرطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تب تک برصغیر کو فتح نہیں کر پائیں گے، جب تک کہ ہم وہاں کے لوگوں کو ان کے کلچر،ان کے اجداد کے کارناموں اور ان کی تاریخ سے دور نہیں کر دیں گے اورانھیں یہ باور کرانا ہو گا کہ وہ کم تر ہیں اور ہم برترہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 1835ءمیں میکالے نے تجویز دی کہ ہندوستان کے تمام تعلیمی اداروں میں فارسی کی جگہ انگریزی کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کیا جائے، ہندوستان کے روایتی نظام تعلیم کو یکسر تبدیل کرکے انگریزی کو ذریعہ تعلیم و تدریس بنایا جائے اور حقیقی اسلام کی تصویر مسخ کرکے غیر محسوس طریقے سے لادینیت کو فروغ دیا جائے۔

پروفیسرمحمد ابراہیم  کا کہنا تھا کہ  اِن تجاویز کی روشنی میں ہندوستان کا پورا نظامِ تعلیم جو صدیوں سے چل رہا تھا،یکسر تبدیل کیا گیا اور اُس دن کے بعد غلامی کا طوق پہنادیا گیا۔