گیس بحران: سیکڑوں ٹیکسٹائل ملز بند، ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ

371

لاہور : پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز کی گیس بند ہونے سے تقریباً 400 ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئیں ، جس سے ایک ارب ڈالر کی ایکسپورٹ میں کمی کا خدشہ ہے۔
بجلی کے بعد ملک میں گیس کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا۔ پنجاب کی ٹیکسٹائل ملز کو چوتھے دن بھی گیس کی فراہمی بند ہے، جس کے باعث 400کے قریب ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئی ہیں۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی نے یکم جولائی سے پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فراہمی معطل کی ہے اور بجلی بھی دستیاب نہیں جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل ملز کی بندش سے ایکسپورٹرز کو برآمدی آرڈر پورے کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
ٹیکسٹائل ملز کی بندش سے ہزاروں ڈیلی ویجرز بھی فارغ ہوگئے ہیں ، کیونکہ مہنگے ڈیزل سے ٹیکسٹائل ملز چلانا ممکن نہیں۔ ملزآل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک خط تحریر کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ گیس نہ ملنے سے ٹیکسٹائل ملز بند ہیں جس سے ایک ارب ڈالر برامدات کم ہوں گی۔
گوہر اعجاز اپٹما نے خط کے ذریعے وزیر اعظم کو ٹیکسٹائل برآمدات میں ممکنہ کمی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گیس بندش سے ایک ارب ڈالر کا زرمبادلہ ضائع ہوجائے گا ، شہباز شریف فوری نوٹس لیں اور گیس بحال کی جائے۔