سندھ کے بلدیاتی اور ضمنی انتخابات میں فوج کی ضرورت ہوگی، الیکشن کمشنر

405

کراچی : چیف الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے کہا ہے کہ سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے اور این اے 245 کے ضمنی انتخاب میں فوج اور رینجرز کی ضرورت پڑے گی۔صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے سندھ میں تین ڈویژن کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا

کہ 24 جولائی کو دوسرے مرحلے ہوگا۔ پہلے مرحلے 223 افسران تعینات کیے گئے اور 21 ہزار 298 امیدواروں نے حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑی مشق تھی۔ تمام عمل میں حکومت سے روابط قائم رکھے۔ چیف سیکریٹری اور سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بھی میٹنگ کی تھی۔ مجھے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ کہ انتخاب کو پر امن بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ چند مقامات پر شکایات موصول ہوئی،

جس کا فوری ازالہ کیا گیا۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے بھی نصب کیے گئے تھے۔ پہلے فیز کے انتخابات کے بعد اب فیز ٹو کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔الیکشن کمشنر نے کہا کہ دوسرے مرحلے اور این اے 245 کے ضمنی انتخاب میں فوج اور رینجرز کی ضرورت پڑے گی۔ انتخابات میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔

قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں گے۔ امیدوار اور سیاسی جماعتیں ضابطہ اخلاق کی پاسداری کریں۔اعجاز انور چوہان نے کہاکہ کراچی، حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں انتخابی عمل جاری ہے۔ 13 ہزار 518 فارم جمع کرائے گئے ہیں۔ 172 ریٹرنگ آفیسر 16 ڈی آر آوز ہوں گے۔ ٹھٹھہ اور حیدرآباد کے ڈی آر آوز الیکشن کمیشن کے ہیں۔

باقی اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز ڈی آر او کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ این اے 245 ضمنی انتخابات کے لئے 270 پولنگ اسٹیشن میں ایک ہزار 80 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں، جس میں 31 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا عملہ چند ملازمین پر مشتمل ہوتا ہے۔ امن و امان کی ذمہ داری پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہوتی ہے۔ پہلے مرحلے کا موازنہ 2015 سے کیا جائے تو واضح فرق نظر آئے گا۔ ہمیں آرمی اور رینجرز کے اہلکاروں کی سخت ضرورت پڑے گی۔