پیپلز پارٹی مخلص نہیں وعدے پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے، صابر قائمخانی

309

کراچی : ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی صابرقائم خانی کا کہنا ہے کہ جو وعدے کیے وہ پورے ہوتے نظر نہیں آرہے، سندھ کے سے ساتھ وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی صابرقائم خانی نے نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی مخلص نہیں اورنہ ہی وفادار ہے،

پیپلز پارٹی میں محبت اور ملنے کے رحجان کابھی فقدان نظرآتاہے۔رہنما ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ پی پی قیادت کااحساس باتوں کی حدتک ہے عمل نہیں کرتے، پیپلزپارٹی والے ایم کیو ایم کو اپنے لیے سیاسی خطرہ سمجھتے ہیں، پی پی والے ایسے نہ کریں توسندھی قوم توان سے آزادہوناچاہتی ہے۔صابرقائم خانی نے کہا کہ ہم سیاسی اتحاد کا ازسرنو جائزہ لینے کادروازہ ہروقت کھلارکھتے ہیں،

بعض اوقات لوگ سمجھتے ہیں شاید ایم کیوایم کوجلدی ہوتی ہے ، ہمیں لگادھوکہ ہو رہا ہے تو پہلے الٹی میٹم دیتے ہیں پھرعلیحدہ ہوتے ہیں۔انھوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کو کہہ دیا آپ نے جو وعدے کیے وہ پورے ہوتے نظر نہیں آرہے، سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق سے علیحدگی کے بھی امکانات ہیں، افسوس ہوتا ہے کہ

عوام کی رائے کو مینج کرکے ووٹرز کو روکا جائے۔رہنما ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سے معاہدہ کرنا ایم کیوایم کیلئے مشکل مرحلہ تھا، مخالفت بہت تھی ، ابھی ہم ان کو ٹائم دے رہے ہیں مگرانہیں بھی خیال کرنا چاہیے، یہ توسندھی قوم کی بھی خدمت نہیں کر رہے۔صابرقائم خانی نے مزید کہا کہ جو اختلافات پیدا ہوتے ہیں وہ طرزحکومت سے ہوتے ہیں، غلط حلقہ بندیوں سےدیہی نمائندگان صوبے پرحکومت کرتےہیں،

دیہی سندھ والوں نےاپنے علاقوں کو تو کبھی ترقی دینی ہی نہیں، اس کے ساتھ شہری سندھ کو بھی مسائل میں مبتلا کردیتے ہیں۔حلقہ بندیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی حلقہ بندیاں غیرمناسب اورسیاسی بنیادپر ہیں، خرابیاں صرف بلدیاتی نہیں بلکہ صوبائی حلقوں میں بھی اسی طرح ہیں، من پسندحلقہ بندیوں سے مطلوبہ نتائج لینا چاہتے ہیں، حکومت صرف ایک پارٹی نہیں بلکہ پورے صوبےاور ملک کی ذمہ دار ہے۔رہنما ایم کیوایم نے مزید کہا کہ سندھ میں پہلی تقسیم توذوالفقاربھٹو نے کی تھی،

ہم نے سبق نہ سیکھا، بھٹولسانی بل اورکوٹہ سسٹم لائے اوراسی کے ردعمل میں ایم کیوایم بنی، جب بھی پی پی سے اتحاد کرتے ہیں تو ووٹرز کے ذہنوں میں سوالات اٹھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ دیکھتے ہیں کہ ہم بات ایک کرتے ہیں اورپھر معاہدہ کرنا پڑجاتاہے،ہم نے کہا جومعاہدے وفاق ،سندھ میں کیے خلوص نیت سے پورے کریں،پہلی بار معاہدے میں دوسری جماعتیں بھی ضمانتی ہیں،

اس بارسب جماعتوں کو پتہ چلے گا ہماری علیحدگی کی وجہ پیپلزپارٹی ہے۔انھوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی بات سے ہٹ کر ہم ت وہمیشہ کہتے ہیں ایڈمنسٹریٹو یونٹس بنائیں، ایڈمنسٹریٹو یونٹس اوران کے گورنرز ہونے چاہئیں تاکہ تقسیم مساوی ہو، ایک کونے میں بیٹھا وزیراعلیٰ پورے صوبے کونہیں چلاسکتا۔کراچی کے مسائل سے متعلق رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ

کراچی کے وسائل سے ملک چلتاہے مگر پی پی اسکی خودمختاری نہیں چاہے گی، بینظیربھٹونے بھی کہاتھا کہ ڈسٹرکٹ گورنرز لگانے چاہئیں ، دیکھتے ہیں جس لیڈرکے نام پرووٹ لیتے ہیں اسکی بات کب مانتے ہیں۔صابرقائم خانی نے کہا کہ ایم کیوایم بھی ایسے ہی ٹوٹی جیسے دوسری جماعتیں کسی کے اشارے پر ٹوٹتی ہیں، بڑے لیڈروں نے موروثی سیاست چلا رکھی ہے،یہ جمہوریت نہیں، دادا، باپ، بیٹا ،پوتوں اورنواسوں تک جماعتوں کی سربراہی پہنچ جاتی ہے۔