حکومت سندھ کا میوزک ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ غیر شرعی و غیرآئینی ہے، پروفیسر ابراہیم

559

پشاور : جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر و نگران شعبہ تعلیم پروفیسرمحمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے میوزک ٹیچرز کی بھرتی کا فیصلہ غیر شرعی اور غیر آئینی ہے۔

پروفیسرمحمدابراہیم نے اپنے بیان میں وزیر تعلیم سندھ کے بیان پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ سندھ صوبے میں بند 11 ہزار سرکاری اسکولز کھولنے جا رہی ہے- یہ سکول اساتذہ کی کمی کے باعث بند تھے۔ اب یکم اگست سے انہیں کھول دیا جائے گا۔ ان سکولوں میں فرنیچرز نہیں ہے جو اگست سے پہلے پہنچا دیا جائے گا۔

پروفیسر محمدابراہیم خان نے کہا کہ اندازہ فرمائیں کہ پیپلزپارٹی عوام کوکس طرح بے وقوف بنا رہی ہے اور نئی نسل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔سندھ میں تو ایک طویل عرصے سے انہی کی حکومت ہے۔اگر تعلیمی ادارے بندہیں،ان میں سہولیات نہیں ہیں اور اساتذہ کی کمی ہے تو یہ ان کی نا اہلی اورتعلیم دشمنی ہے۔

سندھ کے سرکاری اسکولوں میں ساڑھے 700 میوزک ٹیچر بھرتی کیے جانے کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ حکومت سندھ بتائے کہ ریاضی ،سائنس،اردو،اسلامیات و دیگر مضامین کے لیے اساتذہ کی کمی پوری ہو گئی ، جو میوزک کے اساتذہ کی بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔سندھ حکومت کا یہ فیصلہ ملک کو سیکولر اور لبرل بنانے کے لئے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔اس سازش کو ہم کسی بھی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔