بھارتی پولیس کا تعصب، 2018ءکی ٹوئٹ پر مسلمان صحافی گرفتار

344

نئی دہلی : دہلی پولیس نے حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے بانی صحافی محمد زبیر کو ان کی 2018 کی ایک متنازع ٹوئٹ میں مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

کانگریس رہنماؤں نے محمد زبیر کی گرفتاری کو حکمران جماعت بھارتیہ جتنا پارٹی (بی جے پی) کی کمزور سوچ اور تعصب پر مبنی سیاست قرار دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صحافی محمد زبیر کے خلاف مذکورہ کیس ٹوئٹر ہینڈل balajikijaiin کی جانب سے رواں ماہ کی گئی ایک شکایت پر مبنی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مطابق محمد زبیر پر جان بوجھ کر ایک مخصوص مذہب کے دیوتا کی توہین کرنے کے لیے قابل اعتراض تصویر ٹوئٹ کرنے کا الزام ہے۔ محمد زبیر نے مبینہ ٹوئٹ مارچ 2018 میں کی تھی۔

اس حوالے سے آلٹ نیوز کے شریک بانی پراتک سنہا نے بتایا کہ محمد زبیر کو 2020 سے مختلف کیس میں پوچھ گچھ کے لیے دہلی بلایا گیا تھا، جس میں عدالت نے انہیں گرفتاری سے تحفظ دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لیکن محمد زبیر کو ایک نئے کیس میں بغیر نوٹس کے گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود ایف آئی آر کی کاپی نہیں دی جا رہی۔

کانگریس رہنما راہول گاندھی نے صحافی کی گرفتاری کے خلاف ٹوئٹ کیا اور بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حق کی ایک آواز کو گرفتار کرنے سے مزید ایک ہزار آوازیں بلند ہوں گی۔