ملک کو درپیش بحرانوں کا حل اسلام کی حکمرانی میں ہے، لیاقت بلوچ

278

لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں بحرانوں کی دلدل کی اصل وجہ اللہ تعالی کے اقتدار اعلی، قرآن وسنت کے نظام اور شفاف وغیر جانبدارانہ انتخابات سے انحراف ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک وملت کے بحرانوں کا حل اسلام کی حکمرانی ہی ہے۔ جماعت اسلامی کا دوٹوک اعلان اور عزم ہے کہ وطن عزیز کی اسلامی نظریاتی ، جغرافیائی اور ایٹمی صلاحیت کی ہر قیمت پر حفاظت کی جائے گی، عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا جائے گا۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ عوامی مسائل پر پوری طاقت سے احتجاج اورآواز بلند کرتے رہیں گے۔ عوام منظم طاقت سے حالات کو بدلیں گے ، اقتصادی بحرانوں کا علاج آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک ، کشکول پھیلانے اور ذلت آمیز شرائط کے سامنے سرنڈر کرنے سے نہیں ،سود کے خاتمہ ، اسلام کے معاشی نظام ، خود انحصاری ، خودداری ، قومی وسائل، انسانی صلاحیتوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کا اعتماد بحال کر کے ہی ممکن ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت نے سود کے خاتمہ ، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کی روشنی میں لائحہ عمل دینے کی بجائے سٹیٹ بنک اور سودی بنکوں کے پیچھے چھپ کر اسلامیان پاکستان کے دینی جذبات کو مجروح کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ  حکومت عوام کو تو ناراض کر چکی لیکن اللہ کی ناراضگی ملک وملت کے لئے بہت مہلک ہو گی، وفاقی حکومت فوری طور پر سپریم کورٹ میں دائر پٹیشنز کے اقدامات روک دے ، واپس لے اور پوری قوم سپریم کورٹ سے اپیل کرتی ہے کہ سودی نظام کی حفاظت کی غیر آئینی، قرآن وسنت سے متصادم پٹیشنز کو مسترد کر دے۔

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پابند کرے کہ آئین کے مطابق قومی معیشت کو ربافری بنائے اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر مرحلہ وار عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسلام کا معاشی نظام ہی عالمی اداروں سے ڈائیلاگ اور قومی وقار آزاد وخود مختار پالیسی بنانے کا مضبوط چانس ہے۔ حکومت اپنی نااہلی، اسلام بے زاری ، سودی قرضوں اور کرپشن کی تباہ کن عادات سے پاکستان کے لئے مشکلات پیدا نہ کرے۔ حکومت کو مساجد، مدارس ، منبر ومحراب، چوکوں چوراہوں سے بڑی مزاحمت کا سامنا کرنا ہو گا۔