میانمر فوج نے ڈیڑھ سال میں 2 ہزار سے زائد افراد قتل کرڈالے

290
Myanmar army

میانمر میں انسانی حقوق کے ایک گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال فروری میں فوجی بغاوت کے بعد فوج اب تک 2 ہزار سے زائد لوگوں کو قتل کرچکی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار میں انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال فروری میں ملک فوجی بغاوت ہونے کے بعد مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن میں فوج اب تک 2 ہزار سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار چکی ہے۔

انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم کا کہنا ہے کہ شمال مغرب میں زاگائین کے خطے سے ہلاکتوں کی مسلسل اطلاعات آرہی ہیں جہاں فوج اور جمہوریت نوازوں میں جھڑپیں جاری ہیں ساتھ ہی تنظیم نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ فوج دیہات میں حملوں کے لیے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے اور مقامی رہائشیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔