انتخابی التوا کے خواہشمند اختیارات منتقلی کی قانون سازی یقینی بنائیں، حافظ نعیم الرحمن

402

کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کے خواہش مند اختیارات کی منتقلی کے سلسلے میں قانون سازی یقینی بنانے کے لیے کوششیں کریں-

سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کے لیے ایم کیو ایم سمیت دیگر پارٹیوں کی درخواستوں کے مسترد ہونے کے عدالتی فیصلے کو خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات پہلے ہی تاخیر کا شکار ہو چکے ہیں- التوا کروانے والے بتائیں کہ اگست 2020 میں بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے بعد 2سال ہو گئے، بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں ہوئے ۔

جو لوگ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ عدالتی فیصلے کو قبول کرتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کریں اور سپریم کورٹ میں جانے کے بجائے بلدیاتی اختیارات کے لیے قانون سازی یقینی بنائیں کیونکہ اب اتحادی حکومت کا حصہ ہونے ناطے ان کی بھی ذمہ داری ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ خواتین جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت صفورہ ٹاؤن میں ویمن گالہ اورضلع کورنگی کے تحت مقامی بینکوئٹ میں خواتین بلدیاتی کنونشن سے علیحدہ علیحدہ خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

ویمن گالہ سے معتمدہ کراچی فرح عمران ،ناظمہ ضلع شرقی ندیمہ تسنیم ،نائب ناظمہ نشر واشاعت ضلع شرقی فرحانہ مظہر و دیگر جبکہ خواتین بلدیاتی کنونشن سے امیر ضلع کورنگی عبدالجمیل، نائب امیر ضلع سید اقبال سعید ،نائب ناظمہ صوبہ سندھ عذرا جمیل ، ناظمہ ضلع ناہید ظہیر، ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔  اس موقع پر ناظمہ کراچی اسما سفیر بھی موجود تھیں-

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہمارا واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ بلدیاتی انتخابات اپنے شیڈول کے مطابق 24جولائی کو ہی کروائے جائیں- جماعت اسلامی سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئین کے آرٹیکل 140-Aکے مطابق بلدیاتی اداروں کو اختیارات کی منتقلی اور اس کے لیے فوری قانون سازی کی حامی ہے لیکن اس کی آڑ میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی ۔