قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

622

مسلمانوں میں سے وہ لوگ جو کسی معذوری کے بغیر گھر بیٹھے رہتے ہیں اور وہ جو اللہ کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرتے ہیں، دونوں کی حیثیت یکساں نہیں ہے اللہ نے بیٹھنے والوں کی بہ نسبت جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا درجہ بڑا رکھا ہے اگرچہ ہر ایک کے لیے اللہ نے بھلائی ہی کا وعدہ فرمایا ہے، مگر اْس کے ہاں مجاہدوں کی خدمات کا معاوضہ بیٹھنے والوں سے بہت زیادہ ہے۔ اْن کے لیے اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت اور رحمت ہے، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔(سورۃ النساء:95تا96)

سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’تم میں سے ہر ایک کی گردن کے پیچھے گدی پر شیطان تین گرہ دے دیتا ہے جب وہ سوتے لگتا ہے۔ ہر گرہ میں یہ پڑھ کر پھونک دیتا ہے ’’ابھی بہت رات باقی ہے سوتا رہ‘‘ پھر اگر وہ بیدار ہوا اور اس نے اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور اگر اس نے وضو کر لیا تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے اور پھر اگر اس نے نماز پڑھ لی تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے اور صبح کو ہشاش بشاش اور دل شاد اٹھتا ہے ورنہ صبح کو بزدل اور سست مزاج اٹھتا ہے۔
(بخاری)