موسمیاتی تبدیلی دل کے لیے مہلک ثابت ہوسکتی ہے، برطانوی سائنس دان

371

لندن: سائنسدانوں نے بدلتے موسم اور آب و ہوا کی شدت کے قلب پر منفی اثرات سے خبردار کرتے ہوئے آب و ہوا کے قلب پر اثرات یا کلائمٹ کارڈیالوجی کی اصطلاح وضع کرلی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق محققین نے کہا کہ ہیٹ ویو دل کے لیے نہایت مضر ہوسکتی ہے۔ ایک جانب تو موسمیاتی شدت غذائی اور آبی قلت کی وجہ بن رہی ہے تو دوسری جانب امراضِ قلب سمیت کئی بیماریوں کو بھی پروان چڑھا رہی ہے۔بالراست اور براہِ راست تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہیٹ ویو فالج اور دل کے دورے کی وجہ بن رہے ہیں۔ خیال ہے کہ صرف 2019 میں گرمی کی لہر کی وجہ سے 93 ہزار لقمہ اجل بنے تھے۔

پھر موسم کا بگڑا ہوا مزاج طبی عملے، اسپتالوں کے انفرااسٹرکچر اور عوام کی ہسپتال تک رسائی کو مشکل بنا رہا ہے۔ماہرین نے زور دیا کہ فوسل ایندھن کم کیا جائے، ماحول دوست توانائی کے نئے طریقے تلاش کئے جائیں، کاروں کو چھوڑ کر پیدل چلنے کی راہ ہموار کی جائے اور آب وہوا میں تبدیلی کے مضر طبی اثرات کا شعورعوام تک پہنچایا جائے۔دوسری جانب سادی اور صحت بخش غذا اور ورزش کی عادت بھی قلب کے لیے انتہائی مفید ہے۔