بینک اسلامی نے کراچی میں فری لانس فیسٹ 2022 کو اسپانسر کیا 

369

کراچی: پاکستان کے معروف اسلامی مالیاتی ادارے ، بینک اسلامی نے ملک میں فری لانسنگ پر سب سے زیادہ جامع کانفرنسز میں شمار کئے جانے والے فری لانس فیسٹ 2022 کو اسپانسر کیا۔ اس دور وزہ تقریب میںپاکستان میں اس کام کے مستقبل میں معاونت کرنے کے لیے ہر ایک کے مجموعی تاثرات کو فری لانسنگ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے اہم اراکین کو لائن اپ کرنے اور گگ اکانومی کے حوالے سے اہم تقاریر، پینل پر مبنی بحث اور تربیتی نشستیں شامل تھی۔

اس تقریب میں ملک کے مستقبل میں ترقی پذیر معاشی شعبہ کے کردار پر بحث کرنے کے حوالے سے پبلک اور پرائیویٹ شعبہ سے تعلق رکھنے والے اہم رہنمائوں نے بھی شرکت کی ۔فری لانس کی اس تقریب میں غیر متوقع ورک فورس کی مالی لحاظ سے طرز زندگی ، قانونی پالیسی اور گگ اکانومی کی پالیسی اور باضابطہ مستقبل، انفرادی ورک فورس کے لیے سیفٹی نیٹ، کام کی ایک نئی دنیا کی جانب بڑھتا ہوا فری لانسرز کا رجحان، آج کے فری لانسر، کل کے بانی، آن لائن فعال کام کے لیے ٹیلنٹ کو دوبارہ مدعو کرنا،ایجنسی کی جانب گامزن فری لانسنگ، فری لانسنگ پلیٹ فارم بمقابلہ انفرادی کام  اور عالمی ای کامرس کا مستقبل جیسے موضوعات شامل تھے۔

اس کے علاوہ دیگر کئی پراڈکٹ متعارف کرائی گئی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بینک اسلامی کے صدر اور سی ای او ، سید عامر علی نے اس موقع پر اپنے خیالا ت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “گگ اکانومی کے ذریعے سینکڑوں ،لاکھوں ڈالر کمائے جاسکتے ہیں اور ابھرتے ہوئے معاشی اور ریگولیٹری ماحول سے پاکستان میں فری لانسر کو اعتما میں لانے کی ضرورت ہے ۔اس وقت نوجوانوں کے لیے فری لانسر فیسٹ جیسی تقریبات کے انعقاد کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ نہ صرف اس صنعت میں موجود بہترین افراد کے تجربات سے سیکھیں بلکہ کامیابی کے راستے کی جانب گامزن ہوجائیں اور کسی بھی پریشانی یا مشکل کی صورت میں فری لانسرز کو درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کے قابل ہوں۔

اس تقریب میں تمام متعلقہ صنعتوں کی قیادتوں نے نہ صر ف اپنی معلومات شیئر کیںبلکہ تجرباکار فری لانسرز کو اپنے ساتھ کام کرنے والے افراد اور اس تقریب میں شرکت کرنے ولی علمی شخصیات سے مستحکم روابط قائم کرنے کا موقع بھی میسرآیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس شاندار تقریب کا حصہ بننے پر بے حد خوش ہیں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہر مثبت پیش رفت اور تبدیلی کو دیکھنے کے منتظر ہیں ۔”