آٹے اور کوکنگ آئل کی قیمتوں اضافے کا سلسلہ جاری 

205

فیصل آباد: ضلعی انتظامیہ مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور ناکام ، آٹے اور کوکنگ آئل کی قیمتوں اضافے کا سلسلہ جاری ،80سے 90روپے جبکہ کوکنگ آئل کی قیمت 530روپے فی کلو ہوگئی  نان بائیوں نے روٹی کی قیمت اضافہ کرکے وزن کم کردیا جبکہ  پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد دیگر اشیائے ضروریہ کی طرح سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔

شہر میں برائلر گوشت کی سرکاری قیمت تو 407 روپے فی کلو مقرر ہے لیکن صاف گوشت 480 روپے فی کلو میں مل رہا ہے جبکہ فارمی انڈے 168 سے بڑھ کر 190 روپے فی درجن میں فروخت ہو رہے ہیںبڑھتی ہوئی مہنگائی پر شہریوں تاجروں ،صنعتکاروں   کا احتجاج اور تشویش کا اظہار آن لائن کے مطابق ملک سیاسی استحکام اور فرافتری کے باعث فیصل آباد سمیت ملک بھر مین مصنوعی مہنگائی کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ ماہ کے دوران کوکنگ آئل اور گھی سمیت دیگر گھریلو کھانے پینے کی اشیاء خوردونوش میں اضافے  کا سلسلہ جاری ہے ضلعی انتظامیہ مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے میں مکمل طور ہوگئی ہے گذشتہ رو ز اوپن مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں 20سے 30روپے فی اضافہ کردیا گیا۔

جس بعد بعد قیمت 530روپے فی کلو تک پہنچ گئی حالیہ ایک ماہ کے دوران  کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 60روپے فی کلو اضافہ ہوچکا ہے جبکہ تاہم چینی بھی 84روپے فی کلو فروخت ہورہی اس طرح گندم کی قیمتوں میں اضافہ کے بعداوپن مارکیٹ میں 2600من ہوگئی گندم کی قیمتوں میں اضافے سے آٹاکا بحران پید اہونے کا خدشہ ہے چکی مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت  جب تک گلی محلوںمیں چکیوں کوگندم کا سرکاری کوٹہ جاری کریگی آٹا سستا نہیں ہوسکتا  حکومت کی جانب سے لگائے گئے علاوہ ازیں اتوار بازاروں میں سبز مرچ 104، لہسن 210، ادرک 165 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔

آلو 43، پیاز 100 ، ٹماٹر 100 روپے ،اروی 130، مٹر 218 اور کھیرا 60 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ شملہ مرچ 10 روپے اضافے کے بعد 160 روپے ، بھنڈی 83 روپے اور کریلا 88 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔ مارکیٹ میں خریداری کیلئے آئے شہری بھی مایوس دیکھائی دے رہے ہیں اسی طرح پھلوں میں سیب 265، آم 145، گرما 70 جبکہ لوکاٹ 115 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ خوبانی 200 ، آڑو 150،پپیتا 155 روپے اور آلو بخارا 300 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ فیصل آبادمیں جماعت  اسلامی کارکنان اور شہرویوں نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف   چنیوٹ بازارچوک احتجاجی مظاہرہ کیا۔کارکنان نے حکومت کی عوام دشمن پالیسی اورپٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف شدیدنعرہ بازی کی ،شرکاء مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر پروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاکہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر پیٹرول کی قیمتوں میں 30روپے اور شرح سود میں 1.50فیصد اضافہ قابل مذمت ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف انہوں نے کہا کہ حکومت کا عوام کو ریلیف کے نام پر دیا جانے والا پیکیج دراصل لالی پاپ ہے۔ موجودہ حکومت بھی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ڈنگ ٹپائو پالیسیوں کا سہارا لے رہی ہے، جبکہ ماضی کی حکمران جماعت نے بھی ایسی ہی غلطیاں کی تھیں اور ان کا خمیازہ انھیں بھگتنا پڑا۔ ،فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے سابق ایگز یکٹو ممبر و چیئرمین برائے قائمہ کمیٹی یوزڈ مشینری  و انجمن تاجران سٹی فیصل آباد کے نائب صدر حاجی محمد اصغر  نے کہاہے کہ ملک اس وقت معاشی بدحالی کی طرف تیزی سے جارہا ہے، جوکہ موجو دہ حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے ، مہنگائی آسمان پر پہنچ گئی ملک فارن ریزرو آدھے رہ گئے۔ 

پٹرول کی قیمتوں میں یکمشت 30 روپے اضافہ غریب عوام کا کچومر نکال دے گا ، ملک میں مہنگا ئی کا طو فا ن نظر آرہا ہے   پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ فوری طور پرواپس لیا جائے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے کہاکہ  بجلی کی قیمت میں 7روپے فی یونٹ اور پٹرول کی قیمت میں 30روپے فی لیٹر اضافہ سے مہنگائی کی نئی لہر جنم لے رہی ہے جس سے نہ صرف معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے بلکہ غریب اور سفید پوش طبقہ کی مالی مشکلات کو مزید بڑھا دے گی۔

انہوں نے اس  صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو غریب اور سفید پوش طبقہ کو نئی اور پیچیدہ مالی مشکلات سے نکالنے کیلئے فوری طور پر ٹارگیٹڈ سبسڈی کی طرف آنا ہوگا ورنہ غریبوں میں پیدا ہونے والا احساس محرومی ملک میں بے یقینی اور عدم استحکام کو مزید بڑھائے گا جو قومی معیشت اور حکومت کیلئے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔