اقتصادی بحران بے قابو ہو رہا ہے ، شاہد رشید بٹ

166

اسلام آباد(کامرس ڈیسک)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملک کا مستقبل معیشت سے وابستہ ہے مگر ارباب اختیار کی ساری توجہ سیاست پر مرکوز ہے۔اقتصادی بحران کے بے قابو ہورہا ہے جس سے قبل اقدامات کرنا ضروری ہو گئے ہیں ورنہ بہت پچھتانا پڑے گا۔اس وقت ملک کو ذمہ دارانہ اکنامک منیجمنٹ کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے سیاسی مفاہمت ضروری ہے جس کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی بحران معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے جبکہ الیکشن کے بارے میں گو مکو کی کیفیت سے سرمایہ کار خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ ن لیگ اگست 2023 تک اقتدار میں رہنا چاہتی ہے مگر اپوزیشن فوری انتخابات چاہتی ہے۔اس وقت تمام میکرو اکنامک اشارے معیشت کی نمایاں خرابی کی طرف اشارہ کر رہے ہیں جس میں بڑھتا ہوا بجٹ خسارہ، ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، دوہرے ہندسے کی مہنگائی، بڑھتا ہوا قرض، سرکاری اداروں میں بڑھتا ہوا خسارہ، بھاری حکومتی قرضہ جات، گھٹتی ہوئی سرمایہ کاری اور توانائی بحران شامل ہیں جبکہ پچھلی حکومت نے اپنے اختتامی دنوں میں ایندھن کی سبسڈی کا اعلان کیا تھا جس سے خزانے کو ماہانہ 600 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔سال رواں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 15 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہے۔ اس مالی سال میں پاکستان کی فوری طور پر تقریباً 5 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔