باڈہ: 11 ہزار کنڈکٹر گرنے کے دہانے پر، شہری سڑکوں پر نکل آئے

143

باڈہ ( جسارت نیوز) محکمہ سیپکو کی غفلت کی وجہ سے باڈہ نصیرآباد روڈ پھلپوٹہ محلے میں کتنی ہی قیمتی جانیں دائو پر لگی ہوئی ہیں۔ 11 ہزار کنڈکٹر گرنے کو پہنچا مسلسل شکایات کے باوجود بھی کنڈکٹر تبدیل نہ ہونے کی وجہ سے شہری معصوم بچوں سمیت سڑکوں پر نکل آئے۔ معشوق جونیجو، عمران گاڈہی، امیر علی گوپانگ، علی شیر ساریو، وقار سیال اور قدیر پھلپوٹو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کے دوران باڈہ نصیرآباد سے کراچی جانے والی تمام گاڑیاں کئی دیر تک کھڑی رہیں، ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو ملازمین کو کتنی ہی مرتبہ شکایات کی ہیں یہاں تک کے کنڈکٹر تبدیل کرنے کی درخواستیں بھی جمع کروائی ہیں۔ سیپکو ملازمین کہتے ہیں کہ کرین منگوا کر دیں تب ہی کنڈکٹر تبدیل ہوگا جبکہ مختلف طریقوں سے وہ رشوت کی بھاری رقم مانگتے ہیں جو ہم ادا نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ مین روڈ پر کنڈکٹر کی تار گرنے کو ہے ہر روز کتنی ہی گاڑیاں یہاں سے گزرتی ہیں۔ شام کے وقت یہاں ہوٹل کی بینچیں لگائی جاتی ہیں جہاں سیکڑوں شہری چائے پینے اس جگہ آکر بیٹھتے ہیں اور معصوم بچے اس کنڈکٹر کے نیچے پورا دن کھیلتے رہتے ہیں۔ خدا نخواستہ اگر کنڈکٹر گرنے سے کوئی بھی جانی یا مالی نقصان ہوا تو اس کی ذمے داری سیپکو ملازمین کی ہوگی۔ انہوں نے ایکسیئن لاڑکانہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی جانچ پڑتال کرکے رشوت خور ملازمین کے خلاف کارروائی کرکے انہیں سزا دی جائے اور 11 ہزار کنڈکٹر کو فوری طور پر تبدیل کرکے مکینوں میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے نہیں تو احتجاجی دائرہ مزید بڑھا دیا جائے گا۔