ہر حال میں آج اسلام آباد جائیں گے،نیوٹرلز بھی ملکی تباہی کے ذمے دار ہوں گے،قوم دیکھ رہی ہے،عمران خان

550

پشاور(صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ وہ آج پختونخوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کے لیے نکلیں گے جب کہ نیوٹرلز، ججز اور وکلاء کو پیغام دیتے ہیں کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے،عدلیہ نے ملک کی جمہوریت کا تحفظ نہ کیا تو اس کی ساکھ ختم ہوجائے گی۔پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب فیصلہ ہوگا کہ کس طرح کا پاکستان بنے گا، کیا ہم اس کو وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جو قائداعظم کا پاکستان تھا یا ان چور ڈاکوئوں کا پاکستان، 60فیصد کابینہ مجرم ہے، ان میں سے 60فیصد ضمانتوں پر ہیں، کرائم منسٹر اور بیٹے کو سزا ہونا تھی، ان پر 24ارب کے کیسز ہیں یہ آج ملک کے فیصلے کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے فیصلے کرنے والے اداروں سے سوال ہے، عدلیہ سے سوال ہے کہ ساری قوم آپ کی طرف دیکھے گی، ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ 26سالہ سیاست میں کوئی قانون نہیں توڑا، یہ ہمارا جمہوری حق ہے، یہ اس لیے کررہے ہیں کہ باہر کی سازش کا جو مراسلہ چیف جسٹس سمیت سب کو بھیجا، قومی سلامتی میں ثابت ہوا کہ باہر سے مداخلت ہوئی اور حکومت گرائی گئی، ان لوگوں لایا گیا جو اس ملک کے 30سال کے مجرم ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا یہ ہمیں غلام سمجھتے ہیں کہ اتنا بڑا ظلم ہوا اور ہم احتجاج بھی نہ کریں، جب بلاول اور فضل الرحمان لانگ مارچ لے کر آیا تو کیا ہم نے کوئی پکڑ دھکڑ کی۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے پوچھتا ہوں، جن لوگوں نے زندگی میں کوئی جرم نہیں کیا، کیا ہماری عدلیہ اس کی اجازت دے گی جو ہورہا ہے، اگر آپ نے یہ اجازت دی تو عدلیہ کی ساکھ ختم ہوجائے گی، اس کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ ہمیں قرآن میں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دیتا، آپ نے فیصلہ کرنا ہے آپ راہ حق کے ساتھ کھڑے ہیں یا دوسری طرف کھڑے ہیں، اللہ نے بیچ میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی، جو نیوٹرل کہتے ہیں ان کو واضح کرتا ہوں ان کا حلف پاکستان کی سا لمیت اور خودداری کا ہے۔یہ ساری قوم کو سمجھنا چاہیے کہ وہ ان کی طرف بھی دیکھ رہی ہے، ججمنٹ آپ کی طرف بھی آئیگی ، اگر ملک تباہی کی طرف جاتا ہے توآپ پر بھی ذمہ داری عائد ہوگی۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ جو بھی کریں گے ملک نیچے جائیگا، خوف ہے ہم سری لنکا کی طرف جارہے ہیں کیونکہ ہمارے راستے میں چور بٹھادیے گئے، انہوں نے اقتدار میں آکر ملک کی خدمت نہیں کرنا اپنی کرپشن ختم کرنا ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پختونخوا سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلوس لے کر اسلام آباد کے لیے نکل رہا ہوں، ہر طرف قافلے آرہے ہیں، میں اسے سیاست نہیں سمجھ رہا جہاد سمجھ رہا ہوں، قوم سے کہتا ہوں کہ میری جان کو خطرہ ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک ایک سرکاری افسر اور بیوروکریٹ کا نام نوٹ کررہے ہیں، خاص طور پر اسلام آباد کے آئی جی کو دیکھ رہے ہیں، بیوروکریسی کو پیغام ہے کہ غیر قانونی آرڈر مانیں گے تو آپ کے خلاف ایکشن ہوگا۔ان کاکہنا تھا کہ ایک تباہی کا راستہ ایک حقیقی آزادی کا راستہ ہے جس کے لیے سب شہریوں کو تیار ہونا چاہیے، اب کوئی ہمیں روکنا چاہے تو روک کر دکھا دے، عوام کے سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو کہتا ہوں آپ کا امتحان ہے، پولیس کا امتحان ہے، بیوروکریسی کا ہے، ہمارے نیوٹرل کا امتحان ہے کہ وہ چوروں کے ساتھ ہیں یا پاکستان کی حقیقی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سب کا امتحان ہے جو بھی عوام کے سمندر کو روکنے کی کوشش کرے گا وہ بہہ جائے گا، قوم بیدار ہے، قوم سمجھ گئی ہے قوم کو سازش کا پتا ہے، قوم آزاد ہے ، قوم چوروں کی غلامی اور امپورٹڈ حکومت کو کبھی قبول نہیں کرے گی ،ان کا کہنا تھا کہ یوتھ کو ہدایات بھیج رہے ہیں کہ جو مرضی یہ انٹرنیٹ بند کریں، موبائل فون کی کوریج بند کریں تو ہر چیز کی تیاری کریں،راہ کی ہر رکاوٹ ہٹانے کی ذمہ داری نوجوانوں کی ہوگی، ہماری تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوتا اور یہ اسمبلی تحلیل نہیں ہوتی اور امپورٹڈ حکومت ختم نہیں ہوتی۔عمران خان نے یسیٰن ملک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آج ان کو سزا سنائی جائے گی، یسیٰن ملک کو کسی صورت دہشت گرد قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ان کی کشمیر کی آزادی کے لیے بڑی طویل جدوجہد ہے۔ ہندوستان کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے ان کو دہشت گردی میں سزا سنائی جائے۔ میں پاکستان کی طرف سے سخت مذمت کرتا ہوں۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں لال بتی کے پیچھے لگائے رکھا کہ آج کل میں فیصلہ ہوجائے گا، میں نے کہا تھا اسمبلی کی تحلیل اور الیکشن کی تاریخ کے علاوہ بات نہیں ہوگی،سب کچھ دیکھ کر لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا، یہ آگ کے اوپر تیل چھڑک رہے ہیں اور اپنی قبر کھود رہے ہیں۔انہوں نے اے آروائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کا مسئلہ زیادہ تر مجرم ہیں، یہ حکومت میں اپنے کیسز ختم کرنے آئے ہیں، ڈرے ہوئے ہیں کہ الیکشن کال ہوگئے تو کیسز رک جائیں گے،مجھے شہید پولیس اہلکار کے گھر والوں سے ہمدردی ہے، وہ ڈیوٹی پر تھا شہید ہے۔