دُعا زہرا کو30 مئی کوسندھ ہائیکورٹ میں پیش کرنے کا حکم

440
presented

کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کو تیس مئی کوپیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام صوبوں کی پولیس کو بازیابی کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرا کی بازیابی اور پسند کی شادی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ آئی جی سندھ کامران افضل، ایس ایس پی ایسٹ، دعا زہرا کے والدین اور دیگر پیش ہوئے،عدالت نے دعا زہرا کی بازیابی اور پسند کی شادی کے معاملے پرکیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو تمام صوبوں کی پولیس کو ہدایات جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔

آئی جی سندھ نے عدالت سے کہا کہ دعا زہرا کی بازیابی سے متعلق عدالت کو آگاہ کریں گے۔ ہم نے پنجاب پولیس سے رابطہ کیا ہے معلوم ہوا بچی کو کے پی کے منتقل کردیا گیا ہے۔ڈی آئی جی سی آئی اے نے بتایا کہ ماڈل کورٹ لاہورنے لڑکی کا 164 کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔ ہم نے بچی کی عمر کے تعین کی درخواست دی تھی جو مسترد  ہوگئی۔

جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ معاملہ یہاں کا ہے کیس یہیں ختم ہوگا حتمی فیصلہ بھی یہیں ہوگا۔ سندھ میں میرج ریسٹرینڈ ایکٹ ہے کہیں اورشاید نہیں ہے۔ بچی کو یہاں لانا پڑے گا یہیں کیس کا فیصلہ ہوگا۔پولیس حکام نے بتایامظفرآباد کی لوکیشن ٹریس ہوئی مگر کل تمام نمبرز بند ہوگئے۔ سگنلز بالاکوٹ میں لوکیٹ ہوئے  وہاں لڑکی اور لڑکا والدہ کے ساتھ تھے۔عدالت نے کہا کہ ہم قانون کے پابند ہیں، جو خلاف ورزی کررہا ہے اس کے خلاف کارروائی کریں۔ والدین کو دیکھیں، پریشان ہیں۔ ایک دفعہ تو لڑکی کو پیش کرنا ہوگا تاکہ بیان ریکارڈ ہوسکے۔ ابھی تک شناختی کارڈز بلاک ہوئے نہ کوئی اور کارروائی کی گئی۔

جسٹس اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ جب لاہور میں عدالت میں بیان ہوا سندھ پولیس موجود تھی؟ پولیس نے کہا کہ جی ہم موجود تھے، مگر عدالت نے ہمیں کسٹڈی نہیں دی۔عدالت نے کہا کہ کسٹڈی لینے کا وقت تھا، آپ نے مِس کر دیا، اب موبائل کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ ایک ہفتہ کا وقت دے دیں کوشش کررہے ہیں۔ جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ اتنا وقت نہیں ہے آپ والدین کی حالت دیکھیں۔ جائیں بچی کو ابھی تلاش کریں۔سندھ ہائی کورٹ نے کہاکہ پی جی صاحب آپ جانتے ہیں ناں، ہم افسران کو ہٹانے کا بھی حکم دے سکتے ہیں۔ جو افسر ناکام ہوگا اس کے خلاف آرڈر پاس کریں گے۔ڈی آئی جی سی آئی اے نے کہا کہ ہم آئی بی کے ذریعے بھی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ لڑکی بازیاب ہوجائے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔