ملک و صوبے کو چلانے والے کراچی کو اس کا حق دیا جائے ،حافظ نعیم

384
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، امیر ضلع ائرپورٹ توفیق الدین صدیقی ودیگر حقوق کراچی کارواں کے سلسلے میں استقبالیے سے خطاب کررہے ہیں، دوسری جانب ضلع ائرپورٹ کے دورے کے دوران علاقہ مکین استقبال کررہے ہیں اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے29مئی کو مزار قائد سے نکلنے والے ’’حقوق کراچی کارواں ‘‘ کے سلسلے میں جاری رابطہ عوام مہم کے دوران ضلع ائر پورٹ کا دورہ کیا۔ علاقہ ملیر کے تحت سعود آباد اور علاقہ رفاہ ِ عام کے تحت گلستان ِ رفیع میں استقبالیوں اور علاقہ ماڈل کالونی اور ملیر کنٹونمنٹ بورڈ میں معززین کے ساتھ نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی پورے ملک اور صوبے کو
چلاتا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حق دیا جائے ، پورے ملک کی 54فیصد ایکسپورٹ کراچی سے ہوتی ہے ، کل ٹیکس کا 42فیصد کراچی سے وصول کیا جاتا ہے ، قومی خزانے میں 67فیصد ریونیو اور صوبے کے بجٹ کا 95فیصد انحصار کراچی پر ہوتا ہے لیکن افسوس کہ ساڑھے 3 کروڑ آبادی والے شہر کے مکینوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ، سخت گرمی کے باوجود شہری لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں ، پبلک ٹرانسپورٹ عملاً موجود نہیں ، اہل کراچی بالخصوص خواتین اور بزرگ چنگ چی رکشوں اور خستہ حال ویگنوں اور کوچوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں ، سرکاری ملازمتوں میں یہاں کے اہل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ان کے حق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ مردم شماری میں شہر کی آدھی آبادی غائب کر دی گئی ، اہل کراچی کے ساتھ اس حق تلفی اور ظلم و زیادتی کے جرم میں موجودہ اور ماضی کی تمام وفاقی و صوبائی حکومتیں ، اور تمام حکمران پارٹیاں نواز لیگ ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم برابر کی شریک ہیں ۔ صرف جماعت اسلامی نے اہل کراچی کی حقیقی ترجمانی کا حق ادا کیا ہے ۔ جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور خود کو بار بار دھوکا دینے والوں کو مسترد کر دیں ، معززین کی نشستوں اور استقبالیوں سے امیر ضلع ائر پورٹ توفیق الدین صدیقی ، نائب امرا اشرف چودھری ، عمر فاروق ، سیکرٹری ضلع محمد فرحان(نامزد امیدوار چیئر مین یوسی 7) ، ناظم علاقہ ظفر احمد خان ، نامزد امیدوار یوسی 8احسن ضمیر ، ناظم علاقہ ملیر صہیب بلال ، ناظم علاقہ ماڈل کالونی عبد الطیف ، نائب ناظم علاقہ حسیب و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری او دیگر بھی موجود تھے ۔ دورے کے دوران حافظ نعیم الرحمن کا متعدد مقامات پر زبردست استقبال کیا گیا ۔ علاقہ مکینوں اور معززین نے ان کا پُر جوش خیر مقدم کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور جماعت اسلامی کی’’ حقوق کراچی تحریک ‘‘ کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہوئے 29مئی کو ہونے والے ’’حقوق کراچی کارواں ‘‘ میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے معززین کی نشستوں اور استقبالیوں سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ آج کراچی کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ، بدقسمتی سے 17سال ہو گئے کراچی کے لیے ایک گیلن پانی کا اضافہ نہیں کیا گیا ، کراچی کے پانی کے لیے آخری منصوبہ K-3نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے اپنے دور میں مکمل کیا تھا اور 650ملین گیلن کے K-4منصوبے کا آغاز کیا لیکن افسوس کہ ان کے بعد آنے والی سٹی حکومت اور سندھ حکومت نے اس منصوبے کو تعطل کا شکار کردیا ۔ اس وقت ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی کے ساتھ شریک اقتدار تھی۔ 17برس میں نواز لیگ ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی وفاقی حکومتوں نے بھی K-4کو مکمل کرنے کی کوئی سنجیدہ اور ٹھوس کوشش نہیں کی بلکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے تو K-4کو 650ملین گیلن سے 260ملین گیلن کردیا جبکہ کراچی کی پانی کی ضرورت 1600ملین گیلن سے زیادہ کی ہے اور تقریباً 550ملین گیلن کراچی کو ملتا ہے اور اس میںسے بھی پانی کی چوری اور ضیاع کے باعث شہریوں کو یہ پانی بھی نہیں ملتا ۔ واٹر بورڈ کی لائنوں میں تو پانی نہیں آتا لیکن ٹینکرز مافیا کو مل جاتا ہے اور عوام ٹینکرز سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسی طرح بجلی ، ٹرانسپورٹ اور دیگر بلدیاتی مسائل ہیں جن کے حل کے لیے ضروری ہے کہ کراچی میں ایک با اختیار شہری حکومت کا نظام قائم کیا جائے ، شہری ادارے اور وسائل کراچی کو واپس دیے جائیں ، جماعت اسلامی کے29روزہ دھرنے کے بعد سندھ حکومت کے ساتھ جو معاہدہ ہوا تھا اس کے مطابق بلدیاتی قوانین میں ترمیم کرکے معاہدے کے ایک ایک شق پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ، کراچی میں فوری اور ہنگامی بنیاد پر مردم شماری کرا کے آبادی کو درست شمار کیا جائے اور اسی تناسب سے کراچی کو قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی اور وسائل دیے جائیں ۔ توفیق الدین صدیقی نے کہا کہ کراچی ملک کی معاشی اور اقتصادی شہ رگ اور منی پاکستان ہے لیکن یہاں کے عوام بنیادی ضروریات ِ زندگی تک سے محروم ہیں ، جماعت اسلامی عوام کی حقیقی ترجمان اور حافظ نعیم الرحمن اہل کراچی کے حقوق کی مؤثر اور توانا آواز ہیں ، ان کی قیادت میں حقوق کراچی تحریک جاری ہے اور عوام کے مسائل کے حل تک جاری رہے گی ۔ جماعت اسلامی کے نامزد امیدواران اپنے اپنے علاقوں کے عوام کے مسائل اور مشکلات سے آگاہ ہیں ان کے درمیان رہتے ہیں ، عوام نے ان کو موقع دیا تو یہ دیگر پارٹیوں کے لوگوں کی طرح عوام کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے ۔