پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں، کوریا

358

اسلام آباد: کوریا کے سفیر سو سانگ پیو نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کی تاجربرادری پر زور دیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ملکوں میں تجارت کی نئی راہیں تلاش کریں اس حوالے سے کورین سفارتخانہ بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے انعقاد میں بھرپور معاونت کرے گا۔

یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف پی سی سی آئی) کی”پاکستان کوریا بزنس کونسل“ کے کراچی کی مقامی ہوٹل میں منعقدہ اجلاس میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں کوریا کے قونصل جنرل کم ہیک سنگ، چیئرمین پاکستان کوریا بزنس کونسل سہیل نثار، ڈائریکٹرز وممبرز عابد نثار، حسن سہیل، ہلال آفریدی،سہیل عثمان، افتخار اشرف، مزمل سہیل،شہزاد اسلم،سلیم گوڈیل، بابر خان، نوید مظہر بھی شریک تھے۔کورین سفیر نے پاکستان کے انرجی اور آئی ٹی کے شعبوں کو جوائنٹ وینچرز اور بیرونی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش قرار دیتے ہوئے کہاکہ کہ کورین سرمایہ کار پاکستان میں انرجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔

کوریا کی مہارت سے مستفید ہو کر پاکستان توانائی کے بحران پر باآسانی قابو پا سکتا ہے نیز آئی ٹی کی خدمات کی برآمدات سے اپنی معیشت کو بھی تیزی سے ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرسکتا ہے۔ انہوں نے ایف پی سی سی آئی کی پاک کوریا بزنس کونسل کے چیئرمین سہیل نثار کی دونوں ملکوں کے مابین باہمی تجارت کو فروغ دینے کی کوششوں کو بھی سراہا اور اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ایف پی سی سی آئی کی پاکستان کوریا بزنس کونسل کے12سالوں سے مسلسل چیئرمین سہیل نثار نے کہا کہ دنیا کی نویں بڑی معیشت کوریا پاکستان کا ایک قابل بھروسہ اور مضبوط پارٹنر ہے۔ کوریا پاکستان میں کم ازکم ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے اگر دونوں جانب سے باہمی تجارت کو فروغ دینے کی حقیقی صلاحیتوں کے مطابق کوششیں کی جائیں تو پاکستان اور کوریا کی معیشتوں کو نہ صرف زبردست فوائد حاصل ہوں گے۔

کوریا پاکستان کے ساتھ تقریباً 50 اسمال اسکیل یونٹس لگانے اور جوائنٹ وینچرز کا خواہش مند ہے۔ کورین تاجربجلی سے چلنے والی موٹر بائیک، رکشے، گاڑیوں میں بھی جوائنٹ وینچرز میں دلچسپی رکھتے ہیں اس کے علاوہ کوریا پاکستان سے 300 سے 400 ملین ڈالر کی آئی ٹی خدمات بھی درآمد کرنا چاہتا ہے جس سے پاکستان کی برآمدات کوزبردست فروغ ملے گا۔چیئرمین پاکستان کوریابزنس کونسل نے پاکستان،کوریاکے مابین ایف ٹی اے پی ایف وائے،ڈی ٹی وائے چیپٹر5402-4700،5402-3300 ودیگرکو جلدازجلد وعدے کے مطابق طے کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ کوریاپھلوں کی 20ہزار ٹن کی مارکیٹ ہے۔

ہم نے کوریا کے لیے آموں کی برآمدات کھلوائی لہٰذاآم کی برآمدات کے حوالے سے حکومت آسانیاں پیدا کرتے ہوئے ٹریڈر کو بھی آم برآمد کرنے کی اجازت دے جبکہ سبزیوں ، منجمدپھل کی بھی کوریا میں بڑی ڈیمانڈ ہے۔سہیل نثار نے اس موقع پروزیراعظم شہباز شریف، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل سے درخواست کی کہ وہ کوریا کے دورے کے لیے ایک اعلیٰ سطح تجارتی وفد تشکیل دیں جو کورین وزیراعظم، تاجروں ، سرمایہ کاروں کے ساتھ باہمی تجارت میں دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرے اور کاروباری مواقعوں کا جائزہ لیا جائے۔

اسی طرح اسلام آباد میں بھی کورین سفارتکار کے ساتھ بھی پاکستانی تاجروں کی ملاقات کا اہتمام کیا جائے تاکہ جوائنٹ وینچرز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ چیئرمین پاکستان کوریابزنس کونسل نے وزیر خزانہ سے انڈینٹنگ کمیشن پر عائد 5فیصدود ہولڈنگ ٹیکس کو ایک فیصد کیا جائے اس اقدام کے نتیجے میںخطیر ترسیلات زر پاکستان آئے گا ۔