سودی نظام سے نجات حاصل کئے بغیر ملک مسائل کے دلدل سے نہیں نکل سکتا،محمد حسین محنتی 

264
محمد حسین محنتی کا سندھ میں طلبہ یونین کی بحالی کا خیر مقدم 

 کراچی: امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ڈالر کی اونچی اڑان سے لیکر معیشت کی ابتر صورتحال میں موجودہ و سابقہ حکمران برابر کے شریک ہیں، آئی ایم ایف کی غلامی اور سودی نظام سے نجات حاصل کئے بغیر ملک قوم مسائل کے دلدل سے نہیں نکل سکتا۔مہنگائی و بیروزگاری اور معیشت کی تباہی کی بڑی وجہ بھی سودی نظام اور بیڈ گورننس ہے۔

جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک اور ایک نظریاتی و انقلابی پارٹی ہے، سندھ میں 26 جون کو پہلے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار سندھ بھر میں ترازو کے نشان پر بھرپور حصہ لیں گے۔ عوام اہل و دیانتدار امیدواروں کو کامیاب کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں نظم صوبہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔اجلاس میں سندھ میں پہلے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر تنظیمی و دعوتی امور پر غور اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کی گئی۔

محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ شدید گرمی کے باوجود کراچی تا کشمور سندھ میں بدترین بجلی کی لوڈ شیڈنگ حکمرانوں کے دعووں کی نفی ہے۔ بجلی کی لوشیڈنگ، بیروزگاری اور مہنگائی سے عوام سخت پریشان اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

پیپلز پارٹی کا وفاقی پانی وزیر خورشید شاہ ہے لیکن سندھ میں پانی کی شدید قلت کی وجہ سے پورا صوبہ تھر بناہوا ہے، کراچی سمیت بڑے شہروں میں پینے کے پانی کی بھی کمی جبکہ لاکھوں ایکڑ پر کپاس کا فصل تباہ اور چاول کے بیج کی بوائی متاثر ہورہی ہے ،آٹے کا بحران ایک بار پھر سراٹھارہا ہے جس کی وجہ سے فی کلو آٹا ایک سوروپے تک فروخت ہونے لگا ہے ،زراعت کو جان بوجھ کر تباہ کیا جارہاہے

جبکہ معاشی بحران کی وجہ سے صنعتی شعبہ بھی زوال پذیر ہے جس کی وجہ سے ملک مزید معاشی مشکلات کا شکار اور عام آدمی کا جینا مشکل ہوچکا، نئے حکمرانوں کے آنے سے حالات میں بہتری کی تمام تر امیدیں دم توڑچکی ہیں، سابقہ اور موجودہ حکمران ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے، سیاسی رسہ کشی اور اقتدار کو طول دینے کیلئے دست وگریباں جبکہ عوام کو مہنگائی، بدامنی،معاشی بدحالی، بھوک وافلاس کی سونامی میں غرق کردیا گیا،

آئی ایم ایف سے مذاکرات کے نتیجے میں بجلی،پیٹرول سمیت دیگر اشیائے خورونوش پر دی گئی سبسڈی کے خاتمے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا جس سے عوام زندہ درگور ہوجائیں گے، حکمرانوں کو سری لنکا کی صورتحال اور ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔

انتخابی اصلاحات کے ساتھ بلدیاتی و عام انتخابات کو صاف و شفاف یقینی بنایا جائے۔سندھ کے عوام بار بار آزمائے ہوئے جاگیرداروں،وڈیروں کی بجائے اب جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کو منتخب کرکے ملکی ترقی اور آنے والی نسلوں کی بہتری کیلئے ووٹ دیکر وڈیراشاہی نظام کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں تاکہ کرپٹ ،نااہل اور بدترین حکمرانی کے دور کا خاتمہ کیا جاسکے۔