مولانا اسعد تھانوی کی خورشیدشاہ کے بیان کی مذمت

506
مولانا اسعد تھانوی کی خورشیدشاہ کے بیان کی مذمت

سکھر:جامعہ اشرفیہ سکھر کے مہتمم و ممتاز عالم دین ڈاکٹر مولانا محمد اسعد تھانوی نے وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ کی جانب سے ایک تقریب میں دیئے جانے والے بیان مسلمان بچوں کو تعلیم کے حصول کیلئے دینی مدارس میں جانے اور مولوی بننے سے بچنے کی ترغیب پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایسے بیان سے امت مسلمہ سمیت علماءکرام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ،

جاری کردہ بیان مٰیں انہوں نے مزید کہا کہ اگر انگریز دور حکومت میں برصغیر ہند و پاکستان میں دینی مدارس نہ ہوتے تو انگریزوں نے جس طرح اس ملک کا قانون، لباس ، طرز ، رہائش ، زبان اور نظام تعلیم و دیگر تبدیل کیا اسی طرح قرآن و سنت کی تعلیمات کو بھی مٹا دیتے ،

یہ علماءکا طبقہ اور دینی مدارس تھے جنہوں نے ناصرف قرآن و سنت کی تعلیمات کی حفاظت کی بلکہ گذشتہ دو سو سالوں میں تمام اسلامی ممالک کے مقابلے میں قرآن و سنت کی تعلیمات کا پرچار کیا ، مولانا اسعد تھانوی نے مزید کہا کہ مسلمان قوم کو اپنے بچے کی پیدائش ،

بچے کی نکاح اور خود کے نماز جنازہ کیلئے مولوی کی ضرورت ہوتی ہے ، ان کا بیان دین اور دینی مدارس سے محبت رکھنے والے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری اور دینی مدارس کی صدیوں پر محیط خدمات کی نفی کے مترداف ہے دینی مدارس ملک کے سب سے بڑی این جی او ہے جو غریب اور ضرورت مند طلباءو طلبات کو بلامعاوجہ تعلیم کے علاوہ دیگر سہولتیں بھی بلامعاوضہ فراہم کرتی ہیں ۔