چولستان میں خشک سالی سو فیصد حکومت کی بدانتظامی و نااہلی ہے،حافظ سعد حسین رضوی

363

لاہور:امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ چولستان میں سسکتی انسانیت دھرتی پر بسنے والے انسانوں سے مدد کی طلبگار ہے۔  انسانی زندگیاں دائو پر لگی ہوئی ہیں ۔ مویشیوں کی ہلاکتوں کی میڈیا پر نشاندہی پر بھی انتظامیہ نہ جاگی۔ چولستان پانی کی بوند بوند کو ترس گیا۔چولستان میں انسانوں اور جانوروں کے لئے پینے کا پانی نایاب ہے۔ جس کے باعث چولستان میں جانور مررہے ہیں۔ بھیڑ،بکریاں اور گائیں ہلاک ہو نا شروع ہو ئیں

توچولستانیوں کی طرف سے نقل مکانی اور احتجاج شروع ہوا توانتظامیہ خواب خرگوش سے باہر آئی لیکن اس نے کو ئی ٹھوس اقدامات اٹھانے کی بجائے روایاتی طرز عمل اپناتے ہوئے محض کمیٹیوں کی تشکیل پر ہی اکتفا کیا۔ حکومت کسی بڑے سانحے کا انتظار کررہی ہے بروقت درست اقدامات نہ کر کے چولستانیوں پر ظلم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اداروں کو چولستان کی حالت زارسنوارنا ہوگی جنوبی پنجاب کے بہت سے پسماندہ اضلاع میں ابھی تک پینے کا صاف پانی مہیا نہیں ہے۔چولستان کی عوام چور و ںاورو ڈیروں کو ووٹ دینا بند کریں،چولستان کے پڑھے لکھے نوجوان وڈیروں کی غلامی سے انکار اور تحریک لبیک کے پیغام کو پھیلائیں،امیر ٹی ایل پی حافظ سعد حسین رضوی کا مزید کہنا تھا کہ

چولستان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی حکومت، آبی وسائل کی وزارت، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پی ٹی آئی، (ق) لیگ اور پیپلزپارٹی سب ہیں، چولستان میں خشک سالی کوئی ناگہانی آفت نہیں بلکہ سو فیصد حکومت کی بدانتظامی و نااہلی ہے، حکومت کا یہی حال رہا تو خدشہ ہے کہ

حکمران لاہور، کراچی، فیصل آباد کو بھی چولستان بنادیں گے ، جتنا بجٹ خزانے سے نکلتا ہے، اتنے پیسوں سے تو پورے صحرائے چولستان کو شالیمار باغ بنایا جاسکتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پرٹی ایل پی شعبہ سوشل ویلفیئر کی ریلیف سرگرمیاں قابل ستائش ہیں جنہوں نے فوری ریلیف آپریشن شروع کیا تاکہ ہمارے چولستان کے باسیوں کو ان حالات سے نکالا جاسکے ۔