نوابشاہ:محکمہ جنگلات کی نا اہلی سے درخت نایاب ہونے لگے

325

نوابشاہ (نمائندہ جسارت)ضلع نواب شاہ میں دریائے سندھ کے کنارے آباد (کنداہ بیلہ) جنگلات تیزی سے ختم ہونے کی وجہ سے دن بہ دن گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں اپریل میں سب سے زیادہ گرمی ضلع نواب شاہ میں پڑی، جہاں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔ بڑھتی ہوئی گرمی کی وجہ تیزی سے کم ہونے والے درخت ہیں جو محکمہ جنگلات نواب شاہ کی نااہلی کی وجہ سے تیزی سے نایاب ہوتے جارہے ہیں، دولت پور، علی آباد،نواب ولی محمد، بچل پور،قاضی احمد سمیت سکرنڈ تک قائم جنگلات کے درختوں کوزمین نگل گئی ہے یا آسمان کھا گیا ہے۔ٹمبر مافیا نے فاریسٹ چوکیداروں سے مل کر کروڑوں روپے مالیت کی لکڑی فروخت کر دی ہے ۔درخت جو ہمیں آکسیجن مہیا کرتے ہیں جس سے ماحولیاتی آلودگی ختم ہوتی ہے اور گرمی کی شدت میں کمی آتی ہے۔ہم سپریم کورٹ، وزیراعظم ،آرمی چیف اور وزیراعلی سندھ سے اپیل کرتے ہیں کہ کنداہ بیلہ کو ہنگامی بنیادوں پر بچایا جائے ۔ہر سال لاکھوں درخت لگانے کے نام پر ہڑپ ہونے والی رقم کی تحقیات کی جائیں کہ گزشتہ 10 سال میں لگنے والے درخت کہاں گئے؟ کیونکہ کاغذوں میں ضلع نواب شاھ میں کروڑوں درخت موجود ہیں،جبکہ کنداہ بیلہ جنگلات کا دورہ کیا جائے، جہاں چند سو بھی درخت موجود نہیں ہیں۔