انتہا پسند یہود نے قبہ صخرہ منہدم کرنے کی مہم شروع کردی

555
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوجی بیت لحم میں فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرکے لے جارہے ہیں

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) یہودیوں کی انتہاپسند تنظیم لاہوا آرگنائزیشن نے مسجد اقصیٰ کے اندر تاریخی مقام قبہ صخرہ کومسمار کرنے اور اس کی جگہ مبینہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی مہم شروع کردی۔ لاہوا آرگنائزیشن کے سربراہ بینٹزی گوپسٹین نے سوشل میڈیا پر اعلان میں تنظیم کے ارکان کو ہدایت کی کہ وہ اتوار کے روز اس کے لیے تیار رہیں۔ اس سلسلے میں مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول کر قبہ صخرہ کو منہدم کرنے اور ہیکل کی تعمیر شروع کرنے کا منصبہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ قبہ صخرہ سے کسی بھی قسم کی چھڑ چھاڑ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ ایسے کسی بھی اشتعال انگیز اقدام کا بھرپور جواب دے کر قبلہ اول کا تحفظ کریں گے۔ دوسری جانب انتہا پسند رکن کنیسٹ اتمار بن گویر نے ایک ایک ایسا قانون تیار کرنے کی تجویز دی ہے جس میں فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جا سکے اور سزائے موت کے لیے برقی کرسی کا استعمال کیا جائے۔ اسرائیل ہیوم کے مطابق بین گویراتوار کے روز اس قانون کو قانون سازوزارتی کمیٹیکے سامنے بحث کرنے کے لیے رکھیں گے۔ ادھر جمعرات کے روز قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیوں کے دوران 3فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائیاں رام اللہ کے شمال مغرب میں بیت ریما نامی قصبے ، قلندیا کیمپ اور بیت المقدس کے قصبے خضر میں کی گئیں۔