نجی موبائل فون قرضہ ایپس غیرقانونی قرار، حکومتی ادارے متحرک 

586

لاہور: نجی موبائل فون قرضہ ایپس غیرقانونی قرار، میڈیا رپورٹس کے بعد حکومتی ادارے متحرک ہوگئے۔ذرائع کے مطابق سٹیٹ بینک کے قوانین کے تحت قرضہ نہ دینے والی کمپنیاں یا نجی موبائل فون قرضہ ایپس غیر قانونی ہیں۔متاثرہ شہری یا صارف غیرقانونی کمپنیاں یا نجی موبائل فون قرضہ ایپس کے خلاف متعلقہ ادارہ ”ایف آئی اے“ یا سٹیزان پوزٹل پر شکایات درج کروائی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ بینک پالیسی کے مطابق ایسا فرد یا افراد جن کی کل حاصل آمدنی قرضہ کی رقم سے زائد ہو اور ماہانہ آمدن قرض کی ماہانہ قسط سے زائد ہو،کی ضمانت 1.0 ملین روپے تک کے قرض کی فراہمی کے لئے بطور ضامن قابل قبول ہوں گے۔ یہ شرط اس صورت میں بھی لاگو ہو گی جب ایک ضامن سرکاری / نیم سرکاری افسر ہو (گریڈ 17 یا اس سے زائد اور جس کی عمر 21 – 54 برس کے درمیان ہو)

جبکہ دوسرا ضامن غیر سرکاری ہو۔سرکاری / نیم سرکاری افسران (گریڈ 17 یا اس سے زائد اور جس کی عمر 21 سے 54 برس کے درمیان ہو) جن کی ماہانہ آمدن قابل ادا بینک قسط سے زائد ہو، 2.0 ملین روپے تک کی رقم کے قرض کیلئے بطور ضامن قابل قبول ہوں گے۔ضرورت پڑنے پر منقولہ اثاثہ جات، کاروباری اثاثہ جات بشمول کارخانہ، مشینری، مال وغیرہ کو گروی رکھا جا سکتا ہے۔