ڈالر کی اونچی اڑان ، کاروبار ، صنعت ، ایس ایم ایز کی بقا خطرے میں پڑ گئی

254

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) کے چیئرمین ثاقب نسیم اوروائس چیئرمین سندھ بلوچستان ریجن محمد جنید تیلی نے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر سے اپیل کی ہے کہ ڈالر کی اونچی اڑان کی روک تھام کے لیے فوری طور پر مؤثر حکمت عملی اختیار کی جائے بصورت دیگر ڈومیسٹک مارکیٹ سمیت صنعتیں بالخصوص ایس ایم ایز سیکٹر تباہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ انٹربینک میں ڈالرمزید مہنگاہوکر199روپے کی بلند ترین سطح پر آگیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 200روپے سے بھی تجاوز کرگیاہے جس کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کو بہت مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ڈالر کی قدر بڑھنے کے ساتھ ہی کاروباری وصنعتی پیداواری لاگت میںبے پناہ اضافہ ہوجاتاہے جس سے کاروبار کو مزید چلانا اور صنعتیں چلانا تقریباً ناممکن ہوتا جارہاہے لہٰذا حکومت کو معیشت کو تباہی سے بچانے کے لیے حقیقی معنوں میں سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ثاقب نسیم اور جنید تیلی نے مزید کہاکہ ڈالر نہ ملنے کی وجہ سے بینکوں میں دستاویزات کلیئر نہیں ہورہی ہیں جس سے تاجربرادری کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا ہے اور ڈومیسٹک مارکیٹ بالخصوص چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایس ایم ایز) تباہ ہوکررہ گئی ہے کیونکہ برآمدی آڈرز کی تکمیل کے لیے40فیصد خام مال درآمد ہوتا ہے لہٰذا ڈالرمہنگا ہونے سے خام مال بھی مہنگا ہوگیاہے جس کی وجہ سے برآمدی آڈرز کی بروقت تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر سے اپیل کی کہ روپے کی قدرگرنے اور ڈالر کی قدر کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ایسی حکمت عملی وضع کی جائے جس سے کاروباری وپیداواری لاگت کو کم کرنے میںمدد ملے بصورت دیگرکاروباروصنعت، ایس ایم ایز کے لیے اپنی بقا قائم رکھنا ناممکن ہوجائے گا۔