میرپورخاص،ڈی سی کے احکام نظر انداز ،بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری

165

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) حیسکو اعلیٰ افسران نے ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا نویں اور دسویں جماعت کے امتحانی پیپر کے دوران صبح اور دوپہر کے اوقات میں سخت گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا طالبہ و طالبات شدید گرمی میں پیپر دینے پر مجبور ،امتحانی سینٹر میں پینے کا پانی نا پید ،کمپری ہنسیو ہائی گورنمنٹ اسکول میں دو طالبعلم دوران پیپر گرمی اور پیاس سے بے ہوش ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز میرپورخاص میں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ پیپر کا آغاز ہو ا پہلے دن نویں جماعت کا پیپر شروع ہوتے ہی بجلی نے آنکھ مچولی شروع کر دی صبح 8 بجے جیسے ہی پیپر شروع ہوا بجلی کی سپلائی امتحانی سینٹر میں بند ہو گئی جس کی وجہ سے طالبہ و طالبات کو شدید ازیت کا سامنا کرنا پڑ ا جب دوپہر کو دسویں کو پیپر شروع ہوا تو دوبجے سے بجلی بند ہوئی جو کہ شام پانچ بجے بحال ہوئی شدید گرمی میں طالبہ و طالبات کو جہاں بجلی سے محروم رکھا گیا وہی پر امتحانی سینٹر میں پینے کا پانی بھی ناپید رہا میرپورخاص کمپری ہنسیو ہائی گورنمنٹ اسکول میں پیپر دیتے ہوئے دو طالب علم نعمان اور نظام الدین گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے بے ہوش ہوگئے ۔واضح رہے کہ نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحان شروع ہونے سے قبل عوامی شکایت پر میرپورخاص کے ڈپٹی کمشنر سلامت علی میمن نے حیسکو حکام کو احکامات جاری کیے تھے کہ پیپر دینے کے دوران امتحانی سینٹر میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاہم حسیکو افسران نے ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو ہوا میں اُڑاتے ہوئے اعلانیہ کے ساتھ ساتھ غیر اعلانیہ بجلی کا لوڈ شیڈنگ جاری رہا اور ڈپٹی کمشنر کی ہدایت ملنے کے بعد حیسکو انتظامیہ نے من مانی کرتے ہوئے لوڈ شیڈنگ میں مزید اضافہ کر دیا گیا جس کا عوامی حلقوں نے حیسکو کے اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حیسکو حکام بے لگام ہو چکے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔