بیٹے کے اغوا میں ملوث ملزمان کو پولیس نے مہمانوں کی طرح رکھا ہے

168

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) پولیس اغوا کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے باوجود انہیں عدالت میں پیش نہیں کر رہی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ پولیس انہیں رہا نہ کر دے، بیٹے کے اغوا کے ایک ماہ بعد پولیس نے پانچ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا لیکن مغوی کو بازیاب کروانے میں ناکام ہے، پولیس نے گرفتار ملزمان کو تھانے میں مہمانوں کی طرح رکھا ہوا ہے وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ بیٹے کی بازیابی کیلیے ہماری مدد کریں۔ ان خیالات کا اظہار تعلقہ جھڈو کے گوٹھ گلن لغاری کے رہائشی ہاشم خان اور دیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا اپنے رشتے داروں کے ساتھ بلوچستان کے ضلع ژوب میں زمین کا تنازع چل رہا ہے جس کی وجہ سے انھوں نے 14 اپریل کو میرے 13 سالہ بیٹے کلیم اللہ کو اغوا کر لیا تھا اور تقریباً ایک ماہ بعد پولیس نے عبدالعلیم خان، قطب خان سمیت تین نامعلوم ملزمان کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا لیکن مغوی کو بازیاب نہیں کروا سکی پانچ روز قبل پولیس نے مقدمے میں نامزد دو ملزمان عبدالعلیم اور قطب خان کو گرفتار تو کر لیا ہے لیکن ان کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے تھانے میں مہمانوں کی طرح رکھا گیا ہے جبکہ تاحال ان کی گرفتاری تک ظاہر نہیں کی گئی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ پولیس ان کو آذاد نہ کر دے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپورخاص سے اپیل کی ہے کہ وہ میرے بیٹے کی بازیابی اور ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے میں ہماری مدد کریں۔