بھارت کی روایتی ڈھٹائی، مقبوضہ کشمیر پر او آئی سی کا بیان پھر مسترد

179

نئی دہلی (آن لائن )بھارت نے اسلامی ممالک تنظیم (او آئی سی) کے مقبوضہ کشمیرکے بارے میں بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں بھارتی حکومت پر مقبوضہ کشمیر میں ڈیموگرافک ڈھانچے کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عاید کیا گیا تھا ۔ نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے ردعمل میں کہا کہ او آئی سی نے ایک بار پھر بھارت کے اندرونی معاملات پر غیر ضروری بیان دیا ہے۔ بھارتی حکومت جموں و کشمیر سے متعلق او آئی سی کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتی ہے کہ جموں و کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے اور اس بارے میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں۔ بھارت کا الزام ہے کہ 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم مقبوضہ کشمیر سے متعلق بیانات پاکستان کے ایما پر جاری کرتی ہے۔ او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ نے پیر کے روز اپنے متعدد ٹوئٹس میں کہا تھا کہ اْسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیرقانونی نئی انتخابی حدود، علاقائی آبادی کے ڈھانچے میں تبدیلی اور کشمیری عوام کے حقوق کی خلاف ورزی پر گہری تشویش ہے۔ او آئی سی نے کہا کہ کشمیر میں حد بندی کا عمل، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت تمام بین الاقوامی قوانین کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔