آباد اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے اشتراک سے نئے گریجویٹ انجینئرز کی انٹرن شپ کا آغاز

437

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے باہمی اشتراک سے نئے گریجویٹ انجینئرز کی انٹرن شپ کا آغاز ہوگیا ہے،اس سلسلے میں آباد ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں معاہدہ طے پاگیا ہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی اخوت فاؤنڈیشن کے بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرامجد ثاقب تھے جبکہ تقریب میں پاکستا ن انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین محمد نجیب ہارون، آباد کے چیئرمین محسن شیخانی،سینئر وائس چیئرمین محمد حنیف میمن،وائس چیئرمین الطاف ستار کانٹا والا،

آباد سدرن ریجن کے چیئرمین سفیان آڈھیا،آباد کے سابق چیئرمینز محمدحسن بخشی، محمد حنیف گوہر، فیاض الیاس،پاکستان انجینئرنگ کونسل کے کنوینر میر مسعود راشد،آباد کے ممبران اور انجینئرز کی بڑی تعداد شریک تھی۔

معاہدے پر آبادکے سیکریٹری جنرل احتشام اللہ ملک اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے میر مسعود راشد نے دستخط کیے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے،آباد سستے گھروں کی فراہمی کے لیے اقدام کرے۔

انھوں نے کہا کہ بلڈرز،انجینئرز اور آرکیٹیکٹس کائنات کی خوبصورتی میں رنگ بھرتے ہیں۔پاکستان کی 50 فیصد آبادی کو اپنا گھرہونے کی امید ہی نہیں ہے،ہر مخیر شخص ایک غریب خاندان کو اپنائے تو ملک سے غربت کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے بتایا کہ انھوں نے 10 ہزار روپے بطور پہلا قرضہ حسنہ ایک خاتون کو دیا تھا جنھوں نے آسودگی کے بعد یہ قرض واپس کرلیا۔

انھوں نے کہا کہ اخوت فاؤنڈیشن نے اب تک 55 لاکھ خاندانوں کو 160 ارب روپے کے بلا سود قرضے دیے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین نجیب ہارون نے کہاکہ کئی دہائیوں سے سن رہے ہیں کہ پاکستان ترقی پزیر ملک ہے،پاکستان کوترقی پزیرسے ترقی یافتہ نہ بنانے کے ہم سب قصوروار ہیں۔

پاکستان کوترقی پزیر سے ترقی یافتہ بنانے والے انجینئرز دربدر ہیں،افسوس ہے کہ ہم بحثیت قوم نئے انجینئرز کی حوصلہ افزائی اورسرپرستی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

پیک کا چیئرمین بننے کے بعداس پر کام کیا اور اخوت فاؤڈیشن کے تحت نئے گریجویٹس انجینئر کو تجربہ،روزگار اور آگاہی فرہم کرنے کیلیے فنڈز قائم کیا ہے۔

آبادکے ساتھ معاہدے کے بعد نئے گریجویٹس انجینئرز کو6 ماہ کی انٹرن شپ دی جائے گی جس کے تحت انجینئرز کو ماہانہ 10 روپے آباداور 20 ہزارروپے پیک وظیفہ فراہم گا۔

نجیب ہارون نے کہا کہ اس وقت ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے،ڈالر 198 روپے کا ہوگیا ہے۔فیصلہ ساز قوتیں فوری نگراں حکومت کے قیام کے لیے اقدام کریں۔

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرامجد ثاقب کو نگران حکومت میں نگراں وزیراعظم بنایا جائے۔پاکستان میں انجینرئنگ ایمرجنسی کا دور چل رہا ہے،افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ اسلام آبادسرکار میں کوئی انجینئر نظر نہیں آتا۔

اس موقع پر آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی صنعت کی سرگرمیاں پروفیشنل انجینئرز کے ساتھ منسلک ہیں۔

آباد اور پاکستان انجینئرنگ کونسل میں معاہدہ نئے گریجویٹس انجینئرز کے نکھار کاباعث بنے گا۔محسن شیخانی نے کہا کہ آباد غیر قانونی اقدام کے شدید خلاف ہے، منظورشدہ پلان کے تحت تعمیرات آبادکا ویژن ہے۔

تعمیراتی صنعت کا معیشت کی ترقی میں اہم کردار ہے،تعمیراتی شعبہ متحرک ہوتو سو سے زائد دیگر صنعتوں کا پہیہ چلنے لگتا ہے۔آباد مستقبل کی ضروریات کے تناظر میں کنسٹرکشن انڈسٹری کی ترقی کے منصوبے ترتیب دے رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ آباد تعمیراتی منصوبوں میں سولر ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے بھی متحرک ہے۔پاکستان آرکیٹکٹس کونسل کے عارف چنگیزی نے کہا کہ انجینئرزکے بعد آرکیٹیکٹس بھی آباد کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔

ملک میں ماحولیات کی صورتحال بہتر نہیں ہے،کاربن کے اخراج میں 40 فیصد حصہ تعمیرات کا ہے،ماحول دوست عمارتیں بنانے کے لیے آرکیٹیکٹس کونسل اور آبادکو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر پیک کے مسعود راشد نے کہا کہ معاہدے سے تعمیراتی شعبہ اور نئے انجینئرز استفادہ کرسکیں گے۔ آخرمیں آباد کے سینئر وائس چیئرمین محمد حنیف میمن نے ڈاکٹر امجد ثاقب، محمد نجیب ہارون اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔