تیونسی صدر قیس سعید کی آمریت کے خلاف سخت احتجاج

441
تیونس سٹی: تیونس میں صدر قیس سعید کے آمرانہ طرز حکومت کے خلاف شہری قومی پرچم لیے احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں

تیونس سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) تیونس میں صدر قیس سعید کی آمریت کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور سخت احتجاج کیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق نیو سالویشن فرنٹ کے نام سے بنائے گئے نئے اتحاد میں اسلام پسند جماعت النہضہ تحریک اور دیگر 4جماعتیں شامل ہیں۔ تحت مظاہرین دارالحکومت تیونس کے بورجوئیبا ایونیو پر جمع ہوئے اور احتجاج کے دوران صدر قیس کی آمریت کے خلاف نعرے بازی کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج سے پتہ چلتا ہے کہ عوام میں صدر کی مخالفت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ صدر قیس سعید نے گزشتہ برس جولائی میں اچانک ملک کی پارلیمان کو معطل اور حکومت کو برطرف کر دیا تھا۔ پھر اس کے بعد تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں لے لیے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ریفرنڈم کے ذریعے آئین کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ برسوں کے سیاسی طور پر مفلوج نظام اور معاشی جمود کی وجہ سے یہ اقدام بہت ضروری ہے۔ اس سے قبل اتوار کے روز ملک کے سابق آمر زین العابدین بن علی کے حامیوں کی طرف سے بھی احتجاج کیا گیاتھا۔ زین العابدین بن علی کو ایک دہائی قبل عرب بہار کے دوران معزول کر دیا گیا تھا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق تیونس کی معیشت اور حکومت کی مالی حالت بحران کا شکار ہے اور اس وقت حکومت ایک امدادی پیکیج کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے بات چیت کر رہی ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدر ملک کو فاقہ کشی کی طرف لے جا رہے ہیں۔