صنعا سے 6سال بعد پہلے مسافر بردار طیارے کی پرواز

208

صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں عرب اتحاد اور باغیوں کے درمیان جنگ کے باعث یمنی دارالحکومت سے 6سال بعد پہلی پرواز نے اڑان بھرلی۔ خبررساں اداروں کے مطابق یمن میں رمضان کے آغاز سے امن معاہدے پر عمل جاری ہے۔ پیر کے روز صنعا کے ہوائی اڈے سے کمرشل پرواز اردن کے لیے روانہ ہوئی، جس میں 126مسافر سوار تھے۔ خبررساں اداروں کے مطابق طیارے میں کئی مریض اور ان کے اہل خانہ سوار تھے، جنہیں علاج کی غرض سے بیرون ملک جا رہے تھے۔ صنعا کا ہوائی اڈااگست 2016 ء سے کمرشل پروازوں کے لیے بند تھا۔ سعودی قیادت میں فوجی اتحاد یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف برسرپیکار ہے۔ حوثی باغیوں کے دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد 2015 ء سے یمن جنگ کی لپیٹ میں ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق تشدد میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ یمنی تنازع کو دنیا کا بدترین انسانی بحران بھی قرار دیا جاتا رہا ہے۔