کراچی میں ایک ہفتے کے دوران دوسرا دھماکا، خاتون جاں بحق ، پولیس افسر سمیت 16 افراد زخمی

322
کراچی:بولٹن مارکیٹ دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل ،تباہ ہونیوالی پولیس وین اور رکشہ جائے وقوع پر موجود ہیں

 

کراچی (نمائندہ جسارت) کراچی کے علاقے کھارادر میں دھماکے کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اورپولیس افسر سمیت 16 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جاں بحق ہونے والی خاتون کی عمر تقریباً 21 برس بتائی گئی ہے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دھماکا کھارا در تھانے کی حدود بولٹن مارکیٹ ایک گودام کے قریب کھڑی موٹر سائیکل میں ہوا ہے جس کے بعد گودام میں آگ لگ گئی۔دھماکے کے نتیجے میں موقع پرموجود متعدد موٹر سائیکلز کو نقصان پہنچا جبکہ موقع پر موجود ایک پولیس موبائل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ دھماکے سے کچھ دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، سول اسپتال میں خاتون سمیت 12 زخمی پہنچائے گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت ثانیہ زوجہ خالد کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں 20سالہ احسن ولد محمد مشتا ق ، 35سالہ ارشاد ولد محمد مبین ، 30سالہ یونس ولد محمد فیاض ، 8سالہ حارث ولد خالد ، کھارادر تھانے میں تعینات پولیس افسر اے ایس آئی بدرالدین، 30 سالہ اشفاق ولد محمد حبیب ، 60سالہ محمد حبیب ولد احمد علی ، 25سالہ سکندر ولد غوث محمد ، 25سالہ فراز ولد شعیب،12 سالہ عبداللہ ولد جان محمد اور 40 سالہ ایوب ولد محمد حبیب و دیگر شامل ہیں ، تمام زخمیوں کو فوری طور پرطبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کر دیاگیا ۔ کراچی پولیس میڈیا سیل کے مطابق کپڑا مارکیٹ بولٹن مارکیٹ پی ایس کھارادر میں بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا جس میں 9 افراد زخمی، ایک خاتون جاں بحق ہوئی دھماکے میں اے ایس آئی بدر الدین بھی زخمی ہیں ان کی حالت الحمدللہ وہ خطرے سے باہر ہے ۔واقعے میں ایک پولیس پک اپ اور چند دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچا، کرائم سین یونٹ نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا۔ BD ٹیم دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھاجبکہ دھماکہ ریمورٹ کنٹرول ڈٖیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ خیال رہے کہ حالیہ عرصے میں کراچی دہشتگردی کے نشانے پر ہے۔ حالیہ دنوں میں پہلا دھماکا کراچی یونیورسٹی کے اندر 26 اپریل کو ہوا تھا جس میں 3 چینی شہریوں 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔اس کے بعد 12 مئی کو کراچی کے علاقے صدر میں داؤد پوتہ روڈ پر دیسی ساختہ بم کا دھماکا ہوا تھا جس میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیا ہے جبکہ سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ سید مراد علی شاہ نے دھماکے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔مزید برآںسربراہ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے جاں بحق خاتون کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلیے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلیے بھی دعا کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بولٹن مارکیٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے خاتون سمیت 12 زخمی افراد اور ان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی ہے اور ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ تمام صوبے امن وامان کی صورتحال اور عوام کے جان و مال کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی انتظامات میں بہتری لائیں۔ادھر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ افسوس ناک واقعہ ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔شرجیل میمن نے کہا کہ تفتیشی ادارے اور سیکیورٹی ادارے دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں، حتمی بات رپورٹ آنے کے بعد بتائی جا سکتی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی کا امن دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہا، ایسی حرکتوں سے حکومت اور قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔